ایران کیخلاف مسلسل پاکستان کی سرزمین استعمال کی جارہی ہے: صدر حسن روحانی کا الزام
تہران (اے این این) ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے الزا م عائدکیاہے کہ پاکستان کی سرزمین مسلسل ایران کے خلاف استعمال ہورہی ہے ، وزیراعظم نوازشریف دونوں ملکوں کے برادرانہ اور خوشگوار تعلقات کے تحفظ اور ان کو فروغ دینے پر خاص توجہ دیں ، بعض ممالک نے پراکسی وار کے ذریعے عالم اسلام کے اتحاد کو نشانہ بنایا اور وہ دہشت گردانہ اقدامات کی حمایت کر کے خطے کے عوام کی ترقی میں تعاون کرنے کے بجائے بدامنی، غربت و افلاس اور لوگوں کو پسماندہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایرانی صدر نے پاکستان سے ملحقہ ایرانی کے سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایرانی سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعہ کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کے نام اپنے پیغام میں الزام عائدکیا کہ پاکستانی حکام کے وعدوں کے باوجود شرپسند اور دہشت گرد گروہوں کی جانب سے ایران کے خلاف پاکستان کی سرزمین استعمال کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔صدر مملکت نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پوری تاریخ میں دونوں ملکوں کی مشترکہ سرحدوں پر ہمیشہ امن قائم رہا ہے اور ایران نے پاکستان کی ترقی اور اس ملک میں امن و استحکام کو دو طرفہ تعلقات کے ایجنڈے شامل رکھا ہے کہا کہ ایران کی سرزمین کبھی بھی اپنے پڑوسی ملکوں منجملہ پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوئی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے موثر اقدام کے فقدان کے باعث ایران کو بارہا نقصان اٹھانا پڑا ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ عوام تک مارے جاتے رہے ہیں اور اس حالیہ واقعہ میں ایران کے بارڈر سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت واقع ہوئی ہے۔ایرانی صدر نے وزیراعظم پاکستان سے کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے برادرانہ اور خوشگوار تعلقات کے تحفظ اور ان کو فروغ دینے پر خاص توجہ دیں اور اس دہشت گردانہ اقدام کے ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انھیں انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں۔واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی دریانی شب پاکستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی علاقے میرجاوہ میں ایرانی سیکورٹی اہلکاروں پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا جس میں دس بارڈر سیکورٹی اہلکارہلاک ہو گئے تھے اس حملے کی ذمہ داری جیش الظلم نامی تنظیم نے قبول کی ہے۔ اس واقعے کے بعد تہران میں پاکستان کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔ایران کی وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ ایران اس بات کی بھرپور توقع رکھتا ہے کہ پاکستان ان دہشت گرد عناصر کو گرفتار اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لئے بنیادی اور موثر اقدامات کرے گا اور اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دے گا کہ سرحدوں پر پھر کوئی اس قسم کا واقعہ رونما ہو۔