مقبوضہ کشمیر : نوجوانوں کی شہادت کیخلاف مظاہرے جاری، بیسیوں زخمی مجاہدین سے رعایت نہیں ہوگی: بھارتی آرمی چیف
سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے ¾ ریلیاں جاری حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ¾ بھارتی فوج کی مشتعل مظاہرین پر فائرنگ اور لاٹھی چارج ¾ بیسیوں کشمیری زخمی ¾ سری نگر میں جزوی کرفیو ¾ اکثر علاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہوگئے مظاہرین کے پتھراو¿ سے چار اہلکار بھی زخمی ¾حریت قیادت نے اگلے13روز کےلئے نیا احتجاجی کیلنڈر جاری کر دیا ¾ تفصیلات کے مطابق
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان اور بے گناہ شہریوں کی شہادت پر وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ ضلع کولگام بالخصوص فرصل کی طرف جانے والی بیشتر سڑکوں کو خاردار تار سے بند کردیا گیا تھا جبکہ ضلع میں کسی بھی احتجاجی جلوس یا ریلی کو ناکام بنانے کے لئے سکےورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ چیئرمین حریت کانفرنس میرواعظ عمر فاروق نے کہا کشمیر ی نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ریاستی دہشت گردی اور سیاسی انتقام گیری کا بدترین مظاہرہ ہے۔ انہوں نے کہا ان سیاسی قیدیوں کے حوالے سے انتقام گیری سے عبارت سیاست بند کی جانی چاہئے اور ان سیاسی قیدیوںکو فوری رہا کیا جانا چاہئے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے رہا ہونے والے کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ 12 برس کی قید کے بعد کہا جاتا ہے آپ اس معاملے میں ملوث ہی نہیں تھے۔ دوسری جانب بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ مجاہدین کے خلاف آپریشن کے دوران شہریوں کی جانب سے رخنہ ڈالنا باعث تشویش ہے ¾ کشمیری شہری دوران آپریشن رکاوٹ ڈالیں گے تو ان کا اپنا نقصان ہوگا ¾ اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کےلئے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے ¾ مجاہدین سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ¾ بھارتی فوج کسی جانی نقصان کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔ مقامی فوجی افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بڑی مشکل ہے اس لئے اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشترکہ طور پر کام کیا جائے۔