شام: 5خود کش حملے‘ ملٹری انٹیلی جنس چیف سمیت 42افراد ہلاک‘50 زخمی
دمشق (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں+ رائٹرز) شام کے شہر حمص میں 5خودکش حملوں کے نتیجے میں ملٹری انٹیلی جنس چیف سمیت 42افراد ہلا ک،50 زخمی ہوگئے۔ ان میں افسر بھی شامل ہیں۔ شام میں دو روز کے دوران پرتشدد واقعات اور بم دھماکوں میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ اقوام متحدہ کی شام کے امن مذاکرات کے نئے مرحلے کی کوشش کو بھی ب±ری طرح دھچکا پہنچا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق خودکش حملے میں سیکیورٹی فورسز کے دو اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں انٹیلی جنس چیف اور صدر بشاراالاسد کے قریبی ساتھی جنرل حسان داب±ل بھی ہلاک ہوئے، جبکہ حملوں کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک ’فتح الشام فرنٹ‘ نے قبول کی۔ روس نے تصدیق کی گزشتہ ہفتے کار بم دھماکے میں اس کے 4 فوجی مارے گئے تھے۔ حمص میں سکیورٹی اڈوں کو مسلح حملہ آوروں اور خودکش بمباروں نے نشانہ بنایا۔ ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ملٹری انٹیلیجنس کے مقامی کمانڈر بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ باغیوں نے ایک امن معاہدے کے تحت دسمبر 2015 میں حمص کو خالی کر دیا تھا جس کے بعد سے یہ شہر حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ تنظیم سیریئن آبرزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے شہر میں ملٹری سکیورٹی کے صدر دفتر اور ریاستی سکیورٹی کے ایک دفتر کو نشانہ بنایا۔ یہ حملے غوثہ اور مہتھا کے علاقوں میں کیے گئے ہیں جہاں عموماً سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ہوتے ہیں۔ تحریر الشام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ان کے پانچ جنگجو شامل تھے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا شام کے بحران کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ پیوٹن نے کہا شام کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کریں گے۔