آج کشمیری بھارتی مظالم کے خلاف سری نگری سے اسلام آباد تک مارچ کریں گے, عزم و حوصلہ بلند تر ہوتا جا رہا ہے
جنت ارضی کشمیر کے ازلی دشمن اور حریت پسندوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والی نیشل کانفرنس کی محبوبہ مفتی بھی چلا اٹھی کہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے اسے تسلیم کرنا ہوگا ،پاکستانیوں کو فریق ماننا ہوگا لیکن راجناتھ سنگھ کہتا ہے پہلے تحریک آزادی روکو پھر مذاکرات ہونگے. 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی کشمیر کو ایسا رنگ روپ دیا ہے جس کے خواب دنیا بھر کی تحاریک آزادی دیکھتی ہیں۔ برہان وانی کا جنازہ ہی دیکھ لیجئے، ایک رپورٹ کے مطابق چالیس بار نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں 20 لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ یہ بیس لاکھ لوگ ترال اور اردگرد کے علاقوں ہی کے تھے.
آج کشمیری سری نگر کے مرکزی چوک میں راجناتھ سنگھ کی مکاری کیخلاف ایک بار احتجاج کرنے کیلیے جمع ہونگے ،سروں پر کفن باندھے یہ ان کشمیریوں کا ایک ہی نعرہ ہے پھونکوں سے یہ چراغا بجھایا نہ جائے گا.