بلوچستان کی علیحدگی کے حامی نہیں سیاسی جماعتیں اختلافات پر امن طریقے سے حل کریں :امریکہ
واشنگٹن (آن لائن) امریکہ نے واضح طور پر پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بلوچستان کی علیحدگی کی حمایت نہیں کرتا۔ تر جما ن امریکی محکمہ خارجہ نے صحا فیو ں سے بات کرتے ہوئے بلوچستان کے حوالے سے امریکی موقف پر پائے جانے والے تمام ابہام کو ختم کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا امریکی حکومت پاکستان کی علاقائی سالمیت اور اتحاد کا احترام کرتی ہے اور بلوچستان کی علیحدگی کی حمایت نہیں کرتی۔تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے دار نے صوبے میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ'ہمیں وہاں(بلوچستان) میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش ہے جس کا اظہار ہم کئی برسوں سے اپنی ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں کرتے رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے باوجود ہم پاکستان میں تمام جماعتوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ اپنے اختلافات کو جائز سیاسی عمل اور پر امن طریقے سے حل کریں۔ترجمان نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خوش آئند ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں استحکام اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا پاکستان کی جانب سے سی ٹی بی ٹی پر دستخط کی پیش کش کا جواب بھارت کو دینا ہے،تاہم اس کی عملی صورت یہی ہے کہ دونوں ممالک سی ٹی بی ٹی پر دستخط کردیں۔ایک سوال کے جواب پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے متحدہ کے کارکنوں کی گرفتاریوں، میڈیا ہائوس پر حملوں اور متحدہ کے مرکز نائن زیرو کو سیل کیے جانے کی خبروں سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں تنقید کی حوصلہ افزائی کی جانے چاہئے، تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش نہیں کرانا چاہئے، آزاد رائے اور تنقید سے جمہوریتیں مضبوط ہوتی ہیں تاہم کسی بھی قسم کا اظہار پرامن طریقے سے ہونا چاہئے۔