اٹلی میں زلزلے 120افراد ہلاک متعدد عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل
روم (آئی این پی) اٹلی میں 6.2 شدت کے زلزلے نے وسطی علاقوں میں تباہی مچادی ، مختلف حادثات میں 120افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی کے وسطی علاقوں میں 6اعشاریہ2 شدت کے زلزلے کے باعث متعدد عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیںجبکہ ایک گھنٹے بعد5اعشاریہ5 شدت کے آ فٹر شاک نے بھی زمین ہلا دی۔امریکن جیولوجیکل سروے کے مطابق اٹلی کے وسطی علاقے میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی شہر پیروگیا سے 76 کلو میٹر دور تھا اور زمین میں اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ زلزلے سے سب سے زیادہ اکا مولی ، اما ترائس ،پوستا کے علاقے شدید متاثر ہوئے ۔حکام نے زلزلے کے باعث 120افرا دکی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ۔اکامولی کے میئر کے مطابق ایک ہی خاندان کے 4افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی زندگی کے کوئی آثار نہیں مل رہے ۔ اومبریا کے علاقے میں نورشیا کے قصبے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے کے بعد تودے گرنے سے متاثرہ کئی دیہات کا زمینی رابطہ شہروں سے منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 150 کلومیٹر دور دارالحکومت روم میں بھی محسوس کئے گئے۔اطالوی حکام نے زلزلے کو شدید نوعیت کا قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی۔ اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔ پولیس نے ایک اور علاقے میں 2افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ عمارتوں کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ اور پل ٹوٹنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اٹلی زلزلہ