بھارتی انتخابات کا چھٹا مرحلہ مکمل‘ مقبوضہ کشمیر میں الیکشن ڈرامہ فلاپ‘ ہڑتال‘ ٹرن آئوٹ نہ ہونے کے برابر رہا
سرینگر (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کا ڈرامہ فلاپ، کشمیریوں کا انتخابات کا بائیکاٹ اور احتجاجی ہڑتال پولنگ سٹیشنوں کے قریب مظاہرے۔ مختلف مقامات پر مظاہرین کا نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی کے رہنمائوں اور سکیورٹی اہلکاروں پر پتھرائو، جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی اور گرفتار، سکیورٹی فورسز کی ہوائی فائرنگ سے ایک صحافی زخمی۔ تفصیلات کے مطابق اننت ناگ میں انتخابی ٹرن آئوٹ نہ ہونے کے برابر رہا۔ پلوامہ میں عوام نے پولنگ میں بالکل حصہ نہیں لیا جس کے باعث ٹرن آئوٹ زیرو فیصد رہا۔ ترال میں لوگوں نے پولنگ سٹیشنوں کا رخ کرنے کے بجائے احتجاجی ریلیوں میں حصہ لیا اور احتجاج میں بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ رتنی پورہ میں مشتعل نوجوانوں نے نیشنل کانفرنس اور بی ڈی پی کے رہنمائوں پر پتھرائو کیا جس میںغلام نبی رتنا پوری اور شوکت غیور زخمی ہو گئے۔ کولگام میں بھارتی فورسز نے انتخابات کی کوریج کرنے والے ایک صحافی گروپ پر ہوائی فائرنگ کی۔ فائرنگ سے غیرملکی خبررساں ادارے کے لئے کام کرنے والا کی صحافی زخمی ہو گیا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مجموعی طور پر انتخابی ٹرن آئوٹ 33 فیصد رہا۔ گذشتہ روز حلقہ اننت ناگ میں حریت کانفرنس گیلانی گروپ کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی اور لوگوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تمام پولنگ سٹیشن کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق نے انتخابات کو محض ڈھونگ اور لاحاصل مشق قرار دیا۔ احتجاجی مظاہروں کا خدشہ لاحق ہونے کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں دو سو سے زائد جوانوں اور حریت رہنمائوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ انتخابات کبھی بھی حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ بھارت خواہ کتنے ہی ہتھکنڈے استعمال کر لے وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کا رخ موڑ نہیں سکتا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی چیئرپرسن فریدہ بہن جی نے کہا کہ نام نہاد انتخابات کی آڑ میں ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔ لاکھوں افواج کی موجودگی میں کشمیر میں رچائے جا رہے اس ڈرامے سے نہ تو مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کیا جا سکا ہے اور نہ ہی آئندہ ایسا ہو گا۔ یاسین ملک نے انتخابی ڈرامے کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کی تجدید کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل تک کشمیری قوم اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ کانفرنس کے دونوں دھڑوں کی جانب سے دی گئی کال کے باعث ترال اور شوپیاں میں مکمل ہڑتال سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ علی گیلانی کی اپیل پر شہریوں نے گھروں میں رہ کر سول کرفیو نافذ کیا جبکہ بارہ مولہ قصبہ میں 2008ء میں جاں بحق ہونے والے دو کمانڈروں کی یاد میں ہڑتال کی گئی جس دوران تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی معطل رہی۔ ادھر شوپیان مغل روڈ پر مقامی لوگوں نے شبانہ گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی دھرنا دے کر گاڑیوں کی نقل وحرکت بند کر دی۔ پولیس نے علاقے میں چھاپوں کے دوران 15 افراد کو حراست میں لیا۔ لوک سبھا کے 16 ویں عام انتخابات کا چھٹا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ اس سلسلے میں 12 ریاستوں کی 117 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے، آسام اور دیگر ریاستوں میں پرتشدد واقعات کے دوران 6 افراد ہلاک اور 13 افراد زخمی ہو گئے جبکہ ریاست بہار میں پولیس نے 92 لاکھ روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی قبضے میں لے لی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق مائو باغیوں نے ڈمکا شہر میں حملہ کر کے 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد کو ہلاک کر دیا۔ مائو باغیوں نے پولنگ اسٹیشن پر حملہ کیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 2 پولنگ افسر بھی شامل ہیں۔