سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر جبروتشدد کا سلسلہ بند ہونا چاہیے.ان کا ملک میانمر میں جبر کی پالیسی کی سخت مذمت کرتا ہے.قطر الریاض سمجھوتے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے اور خطے میں دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کردے .سعودی عرب دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عادل الجبیر نے اپنی تقریر میں عرب ممالک کے قطر کے ساتھ جاری تنازع ، مسئلہ فلسطین ،یمن میں جاری بحران اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف برمی سکیورٹی فورسز کی انسانیت سوز کارروائیوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو میانمر میں مسلمانوں کی بے دخلی پر سخت تشویش ہے۔ میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کو دبانے اور انہیں زبردستی بے دخل کرنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ میانمر میں مظالم کے باعث 4 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش پناہ لے چکے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ قطر کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کی حمایت سے خطہ عدم استحکام سے دوچار ہوا ہے۔اس کے برعکس سعودی عرب دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور یہ حمایت جاری رکھے گا۔انھوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے ایران کی مدد سے یمنی دارالحکومت صنعا اور دوسرے علاقوں پر قبضہ کیا تھا اور یمن کی صورت حال پورے خطے کے لیے ہی خطرے کا موجب ہے۔تاہم انھوں نے واضح کیا کہ صرف کسی فوجی حل سے یمن میں جاری بحران کا خاتمہ نہیں ہوگا۔انھوں نے مشرقِ وسطی کے دیرینہ تنازع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل میں یقین رکھتے ہیں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024