مسجد میں دھماکہ فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے: ترجمان سعودی وزارت داخلہ شیخ عبد العزیز پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے مذمت
کویت سٹی / طائف (عبدالشکورابی حسن /ممتاز احمد بڈانی) سعودی عرب کی وزرات داخلہ کے ترجمان میجرجنرل منصورالترکی نے کہاہے کہ سعودی عرب کے مشرقی شہرالقطیف میں خودکش دھماکہ کو انتہا پسند گروپوں کی فرقہ وراریت پھیلانے کی گھنائونی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی سکیورٹی نے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی خطرناک سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے 65 دہشت گردوں کو حراست میں لیا ہے اور انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ القطیف سے قبل کچھ عرصہ قبل دہشت گردوں الدالوہ قصبے میں بھی دہشت گردی کی واردات کر چکے ہیں اوراس کے ملزم گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ اس میں صرف دو غیر ملکی ہیں باقی مقامی افراد ہیں۔ دولت اسلامی داعش کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد خلیجی ممالک میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی گئی ہے اور تفتیش شروع کردی ہے اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ادھر سعودی عرب کے سربرآوردہ علماء بورڈ نے قطیف کی مسجد میں خود کش دھماکہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ نماز جمعہ کے وقت مسجد کو نشانہ بنانا بھیانک جرم ہے ۔ دھماکہ کرنے والے بیرونی سازشی عناصر کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ جن کا کوئی دین و ایمان نہیں ۔ دھماکے کا بنیادی مقصد سعودی عوام کی وحدت اور یکجہتی کو نشانہ بنانا ہے ۔ دریں اثناء سعودی عرب کے مفتی اعلیٰ اور سربرآوردہ بورڈ کے سربراہ شیخ عبد العزیز آل الشیخ نے کہا کہ مقصد ملک میں فتنہ و فساد پھیلانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اس وقت اپنے جنوبی سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہے اور دہشت گردوں نے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر ہمارے ملک میں فتنہ و فساد پھیلانے کی کوششیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسجد پر حملہ سعودی عوام کو پہلے سے زیادہ متحد کر دیگا ۔ طائف میں مقیم پاکستانی کمیونٹی راجہ محمد ریاض ، ڈاکٹر پرویز ، ڈاکٹر محمد مسلم ، غلام مصطفی ، محمد تاج ملک ، کمال خان ، راجہ ظفر ، ڈاکٹر غلام جویو ، ذوالفقار بسرا ، نعمان مقصود ، قیصر خان ، مسز رابعہ عمران ، اُم علی بڈانی ، عنایت اللہ جان ، محمد جمال ، چودھری سرفراز احمد اور مرزا ارشد محمود نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے ۔