دہشتگردوں نے افغان دارالحکومت کابل کو خون میں ڈبو دیا, یکے بعد دیگرے دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں اسی افراد ہلاک جبکہ دو سو تیس سے زائد زخمی ہو گئے، ہزارا برادری پر ہونے والے اس خودکش حملےکے بعد ملک بھر میں فضا سوگوار ہے۔
افغانستان کی تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے. شدت پسند تنظیم داعش نے پہلی مرتبہ کابل میں کسی بھی حملے کی ذمہ قبول کی ہے. اقوام متحدہ نے خودکش دھماکوں میں عام شہریوں پر حملے کو جنگی جرائم قرار دیا ہے۔
کابل میں ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد بجلی کی سپلائی کے منصوبے میں مجوزہ راستے کے تعین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ جب انہیں خون میں نہلا دیا گیا. افغان انٹیلیجنس ایجنسیوں کے مطابق داعش کے ابو علی نامی کمانڈر نے ننگرہار صوبے سے تین حملہ آوروں کو بھیجا تھا۔ صدر اشرف غنی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن مظاہرے پر دہشتگرد حملے افسوناک ہیں، افغان طالبان نے بھی حملوں کی شدید مذمت کی ہے.
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024