بھارت میں سپریم کورٹ کے 4 سینئر ججوں کی چیف جسٹس کیخلاف بغاوت میں نیا موڑ آگیا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ نے چیف جسٹس دیپک مشرا کے مواخذے کی تیاری شروع کردی ہے۔بھارتی عدلیہ کی تاریخ میں گذشتہ دنوں اس وقت ایک اہم موڑ آیا تھا، جب چار سینئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس اقدام نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلائے جانے والے ملک بھارت کے عدالتی نظام کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔عدالتی معاملات درست انداز میں نہ چلانے اور چیف جسٹس کی جانب سے پسندیدہ ججز کو مخصوص کیس دیئے جانے پر چار ججوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو شکایتی خط لکھا لیکن کوئی جواب نہیں آیا، جس پرچیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی باتیں گردش کرنے لگیں اور اب اس بغاوت میں نیا موڑ آگیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)یچیف جسٹس سپریم کورٹ کے مواخذے کی تیاری شروع کردی ہے۔پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یاچوری کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس دیپک مشرا کے مواخذے کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 29 جنوری کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل یہ معاملہ بہت حد تک واضح ہوجائے گا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024