مقبوضہ کشمیر : ترال دھماکے کے شہداءسپردخاک ہڑتال‘ مظاہرے‘ انتظامیہ کا آسیہ اندرابی کو عدالت پیش کرنے سے انکار
سرینگر(کے پی آئی+نیٹ نیوز) جنوبی کشمےر مےں بھارتی اےجنٹوں کی طرف سے بم دھماکے مےں خاتون سمےت دو شہرےوں کی شہادت کے خلاف جمعہ کو ترال مےں مکمل ہڑتال رہی۔ تمام کاروباری ادارے بازار بند رہے ۔ اس دوران کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کےے گئے۔ شہدا کو سپردخاک کر دےا گےا ۔مشترکہ حریت قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے ترال میں معصوم اور بے گناہ انسانی لوگوں کی شہادت پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے گنجان آبادی والے علاقوںمیں افواج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر نئے کیمپ اور بنکر تعمیر کئے جانے سے عام لوگوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ مشترکہ قیادت نے ریاست کے عوام کو جنگ زدہ حالات میں سخت ترین مشکلات سے دوچار کئے جانے پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ علی گیلانی نے عالمی برادری سے اپیل کی وہ دنیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے کشمیر اور فلسطین سمیت تمام تنازعات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے اقدامات کرے۔ بھارتی پولیس نے جھوٹے الزامات کے تحت ایک کشمیری نوجوان ریاض ڈار پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے اسے جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ہے ۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرانی کی رہائی ناممکن بنانے کیلئے انہیں عدالت میں پیش کرنے سے انکار کر دیا۔
کشمیر