دہشت گردی کے خلاف متحد چار عرب ممالک نے قطر کے حمایت یافتہ مزید اداروں اور 11 شخصیات کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دہشت گردی کے خلاف متحد سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ایک بیان میں کہا کہ چاروں ممالک دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے، دہشت گردی کے مالی سرچشمے خشک کرنے، انتہا پسندانہ نظریات اور ان کی نشرو اشاعت وترویج روکنے، افراد، عوام اور معاشروں کو انتہا پسندی کی لعنت سے نجات دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ چاروں ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ اسی ضمن میں عرب اتحاد نے دہشت گردی اورانتہا پسندی میں ملوث افراد اوراداروں کو بلیک لسٹ کیا ہے۔بلیک لسٹ کے گئے اداروں میں عالمی اسلامی کونسل مساع اور بین الاقوامی علما کونسل شامل ہیں۔جب کہ بلیک لسٹ کی گئی شخصیات میں خالد ناظم دیاب، سالم جابر عمر علی سلطان فتح اللہ جابر، میسر علی موسی عبداللہ الجبوری، محمد علی سعید آتم، حسن علی محمد جمعہ سلطان، محمد سلیمان حیدر محمد الحیدر، محمد جمال احمد حشمت عبدالحمید، محمود عزت ابراہیم عیسی، قدری محمد فہمی محمود الشیخ اور علا علی محمد السماحی شامل ہیں۔دہشت گردی کی معاونت اور سہولت کاری کے الزام میں بلیک لسٹ کیے گئے گئے افراد اور قطری حمایت یافتہ ادارے دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث رہے ہیں۔ مذکورہ افراد اور تنظیمیں دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے، دہشت گردی کی ترویج واشاعت، دہشت گردوں کو ویزے دینے اور ان کی نقل وحرکت میں انہیں سہولیات مہیا کرتے رہے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قطر کے حمایت یافتہ اداروں کو بلیک لسٹ کرنے سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ دوحہ حکومت اب بھی دہشت گردی میں ملوث بہت سے افراد اور اداروں کی معاونت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔خیال رہے کہ رواں سال جون میں قطر سعودی عرب کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے بعد کئی عرب ممالک نے سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہوئے قطر کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ سعودی عرب کی قیادت میں قطر کا بائیکاٹ کرنے والے گروپ چار میں مصر، امارات اور بحرین شامل ہیں۔ ان ملکوں کے قطر کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی روابط معطل ہیں۔ گروپ چار قطر پر دہشت گردی کی معاونت اور اس کی پشت پناہی کا الزام عاید کرتا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024