شہید کشمیریوں کی تعداد 111 سے تجاوز ، بھارتی فوج آزادی کے متوالوں کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا بھرپور استعمال کر رہی
مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک سو چھ دن سے بھارتی فوج نے جارحیت کی انتہا کر رکھی ہے، برہان وانی کی شہادت کے بعد قابض فوج نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کر رکھی ہے، آزادی کے متوالوں پر نہ صرف طاقت کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے بلکہ وادی میں نوجوانوں کی نسل کشی بھی کی جارہی ہے۔
بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں ایک اور کشمیری نوجوان شہید ہو گیا، بائیس سالہ جاوید احمد میر کو بڈگام کے علاقے میں نصراللہ پورہ میں مظاہرے کے دوران شہید کیا گیا۔ بھارتی فوج نے ایک بار پھر بارہمولا سے دو افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا اور انہیں پاکستانی جاسوس قرار دے دیا۔
مقبوضہ وادی میں مسلسل کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کی جانب سے ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے، آٹھ جولائی سے جاری جارحیت کے بعد اب تک ایک سو گیارہ سے زائد کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کردیا گیا، حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نہتے مظاہرین پر طاقت کا استعمال غیر انسانی اور سرکاری ملازمین کو برطرف کرنا کشمیریوں سے واضح دشمنی کا ثبوت ہے۔