امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن: عارضی اخراجات بل پر ووٹنگ آج ہو گی
واشنگٹن (نیٹ نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر شٹ ڈاؤن کے بارے میں تعطل برقرار رہا تو رپبلکن ارکان کو چاہئیے کہ وہ سینٹ کے قوانین میں تبدیلی کر کے حکومت کا کام چلانے کیلئے فنڈز کی منظوری دیں۔ تاہم رپبلکن پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے صدر کی یہ تجویز فوری طور پر مسترد کر دی ہے۔ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ڈیوکریٹک پارٹی غیر قانونی تارکین وطن کی بلا روک ٹوک امریکہ آمد کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتی ہے اور اگر شٹ ڈاؤن کے بارے میں کوئی تصفیہ نہیں ہوتا تو رپبلکن پارٹی کو سنیٹ میں 51 فیصد ووٹوں کے ساتھ لمبی مدت کیلئے بجٹ کو منظور کرا لینا چاہیئے۔ صدر کی تجویز کو سنیٹ میں رپبلکن پارٹی کے لیڈر مچ مکانل نے فوری طور پر رد کر دیا۔ امریکہ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ قانون ساز سرکاری اخراجات کے بل پر اتفاق نہ ہونے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں اور یہ سیاسی تعطل جاری ہے۔ جمعہ کو نصف شب اس بل پر اتفاق نہ ہونے کے باعث جزوی شٹ ڈاؤن کا آغاز ہو گیا تھا ۔جس کے بعد سوائے انتہائی ضروری سرکاری امور کے علاوہ دیگر کارکنان کو رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔ قانون سازوں کے درمیان دفاعی اخراجات اور امیگریشن کے معاملات بشمول وہ قانون سازی جس کے ذریعے ان تقریباً آٹھ لاکھ غیرقانونی تارکین وطن نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو بچپن میں امریکہ آئے تھے، اختلافات پائے جاتے ہیں۔ ریپبلکن سنیٹر لنڈسی گراہم نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ "مجھے معلوم ہے کہ ایک بہت برا لگ رہا ہے لیکن بہت سے سینیٹرز خیرسگالی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔" ٹرمپ نے پھر مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ادھر اخراجات کیلئے فنڈز فراہمی کے بل پر ووٹنگ آج ہو گی۔