پولیس زبردستی مذہب تبدیل کرانے والے اداروں کا سراغ لگائے: کیرالہ ہائی کورٹ
دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی ریاست کیرالہ کی ہائی کورٹ نے ریاستی پریس کو حکم دیا کہ وہ زبردستی مذہب تبدیل کرانے والے اداروں کا سراغ لگائے۔ ہندو خاتون سروتھی کی مسلمان انیس حمید کے ساتھ شادی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے ججز نے کہا محبت کسی مذہب کی پابند نہیں، مذاہب کے مابین شادی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ انیس نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ اس کی بیوی سروتھی کو والدین نے یوگا سنٹر میں بند کر دیا ہے اور اسے شادی ترک کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ججز نے کہا دونوں میاں بیوی اپنے والدین کی مداخلت کے بغیر مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔اس موقع پر سروتھی نے بھی عدالت کو بتایا کہ اس کے رشتے دار اسے دوبارہ ہندو مذہب اختیار کرنے کے لئے دباﺅ ڈال رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سروتھی نے کالج میں ہندو مذہب ترک کرکے انیس کے ساتھ شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔