اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے وعدہ پورا نہیں کیا: نواز شریف،مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کر ینگے: جنرل سیکریٹری
ڈیووس (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہترقی کےلئے جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر مربوط مذاکراتی عمل ضروری ہے، بھارت مذاکرات پر ہٹ دھرمی کرکے خطہ کی پہلے سے موجود کشیدگی کو بڑھا رہا ہے، بھارت نے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے مذاکرات نہ کرنے کا اشارہ دیا۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی آواز کو دبانے کی کوشش کی۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو ایک آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی تاہم وعدہ کو ابھی تک پورا نہیں کیا جا سکا جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان سمیت خطہ کے ممالک کیلئے انتہائی تعمیری اور مثبت کردار ادا کریں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرینگے ۔ وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے 47 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سکیورٹی کونسل کے ایجنڈا میں شامل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کیلئے جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر مربوط مذاکراتی عمل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی جذبہ کے تحت پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت کو بات چیت کی دعوت دی تاہم بھارت نے مثبت جواب نہ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح ایک پرامن ہمسائیگی ہے، ہم اپنے خطہ میں پائیدار امن، سلامتی اور اقتصادی تعاون کیلئے سازگار ماحول چاہتے ہیں جو جنوبی ایشیا کے تمام عوام کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے خطہ کے عوام کی فلاح اقتصادی ترقی و خوشحالی میں ہے اور اگر ہم اپنے مسائل حل نہ کر سکے اور ایک دوسرے سے تعاون نہ کر پائے تو یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکے گا۔ بھارت مذاکرات سے ہٹ دھرمی کرکے خطہ کی پہلے سے موجود کشیدگی کو بڑھا رہا ہے، ناشائستہ بیانات کے ذریعے فضا خراب کر رہا ہے اور کشمیری عوام کے جائز حق خودارادیت کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو ایک آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی تاہم اس وعدہ کو ابھی تک پورا نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور اثر و رسوخ کے منتظر ہیں، اس مسئلہ کے حل کیلئے اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنے کیلئے ایک دیرینہ ذمہ داری پوری کرنی ہے۔ سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم کو بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مسائل کی حساسیت سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے امن برقرار رکھنے کے آپریشنز میں پاکستان کے کردار اور لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کو بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان سے ملاقات کرکے مجھے بڑی خوشی ہوئی جو ایک بڑے عالمی ادارہ کی قیادت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کے طور سیکرٹری جنرل کے متاثر کن کردار کو سراہا اور کہا کہ اس حیثیت میں ان کے دورہ پاکستان سے انہیں لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کے چیلنجوں سے آگاہی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ سیکرٹری جنرل کے عہدہ کیلئے انتونیو گٹریس ایک مثالی امیدوار تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سیکرٹری جنرل کی ترجیحات بھی بڑی حوصلہ افزا ہیں، اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو چاہئے کہ وہ پہلے امن کیلئے کوششیں کریں اور پاکستان ان کے مینڈیٹ کی تکمیل میں تعاون اور مدد کی یقین دہانی کراتا ہے۔ ہم کشیدگی کے خاتمہ اور پائیدار امن کو ترجیح دینے کی ان کی کال کی بھی حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل کو جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی اور کہا کہ ان کا دورہ خطہ میں امن و ترقی کیلئے ان کے تعاون اور کمٹمنٹ کا مظہر ہو گا۔ پاکستان تنازعات کو روکنے سے متعلق آپ کے نقطہ نظر کا حامی ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ عوامی بہبود معاشی ترقی سے ہی ممکن ہے کشمیر عالمی سطح پر مسلمہ تنازعہ ہے ترقی کے لئے کشمیر سمیت تصفیہ طلب تنازعات کا حل ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف سے عالمی رہنما¶ں اور بڑی کاروباری شخصیات کی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ نواز شریف سے ناروے کی وزیراعظم نیدر لینڈ کی ملکہ میکسما، مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور دیگر ممتاز اداروں کے سربراہوں نے ملاقات کیں۔ ملاقات میں پاکستان اور ناروے کے وزرائے اعظم نے باہمی تعلقات اور اقصادی تعاون بڑھانے سمیت تجارت اور سرمایہ کاری جیسے معاملات پر توجہ مرکوز رکھنے، باہمی تعلقات اور اقصادی تعاون بڑھانے سمیت تجارت اور سرمایہ کاری جیسے معاملات پر توجہ مرکوز رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ناروے کے تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں، پاکستانی حکومت ناروے کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانا چاہتی ہے۔ حکومت پاکستان امداد کے بجائے تجارتی و اقتصادی تعاون کی خواہاں ہے۔ دونوں رہنماو¿ں نے تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ ناروے کی وزیر اعظم ایماسولبرگ نے کہا کہ ان کے ملک نے پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے جبکہ انہوں نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے مواقع سے فائد ہ اٹھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے معاشی استحکام کے ذریعے انتہاپسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے سے متعلق پاکستانی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ نواز شریف نے ناروے کی وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے لازمی ہیں۔ بل گیٹس نے وزیراعظم سے ملاقات میں پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں اور اب تک حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے حوالے سے گزشتہ 3 سال کے دوران بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2017 پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا سال ثابت ہوگا اور وہ آنے والے مہینوں میں پاکستان آنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے بل گیٹس کو پولیو کے خلاف حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔ نیدر لینڈ کی ملکہ سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ ایسی ترقیاتی پالیسیاں اپنا رہے ہیں جس کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچے۔ عالمی اداروں کے سربراہوں سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو دوستانہ ماحول دینے کیلئے جامع پلان بنایا ہے۔ سرمایہ کاروں کے خیرمقدم کیلئے پالیسیاں بنائی ہیں۔ ٹیکس استثنٰی، ٹیرف میں کمی جیسی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اقتصادی زونز میں ٹیکس ہالیڈے، مشینری کی درآمد پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہو گا۔ سرمایہ کاروں کو دی جانے والی سہولیات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ گذشتہ 3 سال میں پاکستان کا معاشی منظر نامہ تبدیل ہو گیا۔ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جا رہا ہے۔ بین الااقوامی اداروں کے سربراہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی کو سراہا اور سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔