ٹرمپ آج حلف اٹھائیں گے لاکھوں افراد کا احتجاج متوقع
واشنگٹن (آن لائن+ رائٹرز) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری آج (جمعہ کو) ہوگی جبکہ امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بحیثیت صدر حلف برداری کی تقریب میں غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ تاہم امریکہ میں موجود غیر ملکی مشنز کے سربراہان اور ان کے شوہر یا اہلیہ اس تقریب میں شرکت کر سکتے ہیں اور وہی اس موقع پر اپنی اپنی ریاست کے سربراہان مملکت کی نمائندگی کریں گے۔ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر منتظمین نے شرکاءکی تعداد کا اندازہ 8لاکھ لگایا ہے۔ دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان ارکان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اس ملک کا قانونی صدر نہیں مانتے کہا کہ وہ بطور احتجاج نئے امریکی صدر کی تقریب حلف برادری میں شرکت نہیں کریں گے۔ تقریب حلف برداری میں ہیلری کلنٹن، صدر بل کلنٹن، جمی کارٹر اور جارج ڈبلیو بش بھی شریک ہوں گے۔ تقریب حلف برداری پر 20 کروڑ ڈالرز خرچہ متوقع ہے اور یہ امریکی تاریخ کی مہنگی ترین تقریب حلف برداری ہو گی۔ 28 ہزار اہلکار تعینات ہونگے جس پر 10 کروڑ ڈالر کا خرچہ آئے گا۔ دریں اثناءحلف برداری تقریب کے موقع پر لاکھوں افراد کا احتجاج متوقع ہے۔ عبوری پولیس چیف نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر مظاہرین کی گرفتاری کے لئے اہلکار تیار ہیں۔ ادھر جنوبی کورین میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا بین البر اعظمی تجربے کی تیاریوں میں ہے، ٹرمپ کی افتتاحی تقریب کے وقت شمالی کوریا میزائل کا تجربہ کر سکتا ہے۔ ادھر اوباما نے مودی کو فون کیا۔ دفاع، سول جوہری توانائی اور تجارتی تعلقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں ان کی پارٹنر شپ کا شکریہ ادا کیا۔ اوباما نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ٹیلی فون پر الوادعی رابطہ کیا۔ اوباما نے بدعنوانی میں کمی اور قانون کی عمل داری کی کوششوں پر افغان قیادت اور اتحادی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔