پاکستان ،بھارت تعلقات تعطل کا شکار، کشمیر سمیت تما م مسائل پر بات چیت کی جائے: اعزاز چوہدری
واشنگٹن (آن لائن+آئی این پی)امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات اور بات چیت تعطل کا شکار ہے۔ امریکہ کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں ’’جنوبی ایشیا میں سلامتی اور استحکام‘‘کے موضوع پر لیکچر کے دوران اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں سکیورٹی کا کوئی میکنزم موجود نہیں اور پورے خطے میں سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔انہوں نے کہا بھارت اور چین کا مسئلہ بھی خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے میں خوشحالی کا سبب بنے گا۔پاکستانی سفیر نے کہا پاک افغان سرحد کا کنٹرول مشکل کام ہے تاہم پاکستان کی کوششیں جاری ہیں۔سرحد کو بہتر طور پر منظم کرنے میں امریکہ مدد کرے۔ انہوں نے واضح کیا افغانستان کے مسئلے کا حل عسکری نہیں سیاسی ہے جبکہ پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی ہے اور بطور ریاست پاکستان انتہا پسندی کا سخت مخالف ہے۔سعودی عرب اور ایران دونوں سے پاکستان کے برادرانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کو اپنے مسائل بات چیت سے حل کرنے چاہئیں اور اس سلسلے میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ دہشتگر د قوتوں کو شکست دینے کے لیے پاکستانی عوام اور فورسز نے بے پناہ قربانیاں دیں۔دہشتگردی کے خلاف کامیابی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آرہی ہے۔دہشتگردی کے خاتمے سے پاکستانی عوام کا امن وخوشحالی کے راستے پر اعتماد بحال ہواہے۔افغان مسئلے کاکوئی فوجی حل نہیں ہے۔ پاکستان عالمی برادری ،افغان قیادت کی طرف سے قیام امن کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ خطے میں پائیدار امن کے لیے اہم ہے کہ بھارت کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کرے۔