سعودی عرب نے یمن کے مرکزی بینک میں دو ارب ڈالر کی رقم جمع کرا دی ہے جس کا مقصد مقامی کرنسی کی قدر کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مملکت کی جانب سے یہ اقدام یمن کے برادر عوام کے مسائل کم کرنے اور ان کی مدد کرنے کے سلسلے میں خصوصی توجہ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کا مقصد ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے لوٹ مار کے بعد یمن کی معیشت کو درپیش گمبھیر چیلنج کا سامنا کرنا ہے۔ حوثی باغی ریاست کی دولت چوری کر رہے ہیں اور حکومتی اداروں کی آمدنی اور محصولات پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں جن میں تیل کی مصنوعات کی فروخت سے آنے والی رقم شامل ہے۔ حوثی باغیوں کے مالیاتی ہیر پھیر کے نتیجے میں یمنی ریال کی قدر شدید گراوٹ کا شکار ہو گئی۔سعودی عرب کی جانب سے جاری سرکاری بیان کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر یمن کے مرکزی بینک کے کھاتے میں دو ارب ڈالر کی رقم جمع کرا دی گئی ہے۔ اس طرح مملکت کی جانب سے یمنی مرکزی بینک کو بطور ڈپازٹ پیش کی جانے والی مجموعی رقم تین ارب ڈالر ہو گئی ہے۔مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ حالیہ رقم کے نتیجے میں برادر ملک یمن کی معیشت اور یمنی شہریوں کے معاشی حالات پر مثبت اثرات مرتّب ہوں گے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024