صدام حسین کے سابق نائب عزت ابراہیم الدوری حکومتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک
عراقی صوبے صلاح الدین کے گورنر رائد الجبوری کے مطابق سرکاری فوج اور اتحادی ملیشیا کے ارکان نے الدوری کو تکریت شہر کے مشرقی حصے میں ایک آپریشن کے دوران ہلاک کیا۔ حکومت کی جانب سے ایک تصویر بھی جاری کی گئی ہے جس میں ہلاک ہونے والے اس فرد کو الدوری کے نام سے شناخت کیا گیا ہے۔ تاہم صدام حسین کی وفادار بعث پارٹی کے ایک ترجمان نے الدوری کی ہلاکت کی تردید کی ہے،72 سالہ عزت ابراہیم الدوری ایک مذہبی شدت پسند گروپ کی قیادت کرتے تھے اور اس گروہ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ داعش کے حالیہ عروج میں اس گروپ کا اہم کردار ہے۔عزت ابراہیم الدوری سابق صدر صدام حسین کے نائب تھے،عزت ابراہیم الدوری کا شمار صدام حسین کی بعث پارٹی کے ان اہم ترین ارکان میں ہوتا تھا جو صدام حسین کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے،عزت ابراہیم الدوری امریکہ کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے۔ اس سے پہلےبھی عزت ابراہیم الدوری کے مارے جانے یا گرفتار ہونے کےاطلاعات ملتی رہی ہیں،،تاہم خبر ایجنسی کے مطابق ان کی ہلاکت کی حالیہ اطلاعات سب سے زیادہ مصدقہ ہیں۔