بھارت: اردو زبان میں حلف اٹھانا جرم بن گیا‘ مسلمان کونسلر کیخلاف مقدمہ درج
علی گڑھ (آئی این پی) بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں اردو زبان میں حلف برداری تنازع کا باعث بن گئی، شہر کے بنا دیوی پولیس سٹیشن کے انچارج کا کہنا ہے کہ اشتعال انگیزی اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اس کی تصدیق شہر کے نو منتخب میئر محمد فرقان نے بھی کی ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق انھوں نے بتایا کہ بی ایس پی اور بی جے پی دونوں جانب سے ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ مشرف حسین بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کونسلر منتخب ہوئے۔ مشرف حسین خود اردو کے استاد ہیں اور انھوں نے اردو میں ہی اپنے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا اور توڑ پھوڑ ہوئی۔ میئر محمد فرقان کا کہنا ہے کہ اس میں ان کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔انھوں نے کہا کہ اردو زبان میں حلف لینا کوئی جرم نہیں ہے اور یہ زبان آئین اور ریاست دونوں جگہ اپنی اہمیت رکھتی ہے لیکن تنگ نظری کا شکار ہے۔اتر پردیش پولیس نے انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 295-اے کے تحت مشرف حسین کے خلاف مقدمہ (مذہبی یا مذہبی عقائد کی جان بوجھ کر توہین کرنا) درج کیا ہے۔بنا دیو پولیس سٹیشن کے انچارج جتیندر دیکشت نے کہا کہ ہمیں کسی زبان سے کوئی لینا دینا نہیں ہمیں تو لا اینڈ آرڈر دیکھنا ہے۔