بھارت اسرائیل میں 9 معاہدے: کنٹرول لائن پر، انڈین فائرنگ، 4 جوان شہید
نئی دہلی+ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں+ سپیشل رپورٹ) بھارت اور اسرائیل میں دفاع، سائبر سکیورٹی‘ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘ خلائی تعاون‘ فلم پروڈکشن‘ تیل اور قدرتی گیس‘ سولر تھرمل ٹیکنالوجیز‘ ہوائی سفر اور ہومیو پیتھک ادویات سازی کے حوالے سے 9 معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو بھی موجود تھے۔ مودی کے دورہ اسرائیل کے بعد نیتن یاہو کا یہ پہلا بھارتی سرکاری دورہ ہے اس سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں ملکوں کے وزراء اعظم نے ملاقات بھی کی جس کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ یہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان دوستی کا نیا دور ہے۔ دونوں وزراء اعظم کے درمیان سکیورٹی اور دفاع کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ انہیں بھارت کی طرف سے یروشلم کے حوالے سے اسرائیل کے خلاف ووٹ دینے پر مایوسی ہوئی تاہم وہ اپنے اس تاریخی دورے کو اس کی نذر نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت ممبئی میں قتل ہونے والے اسرائیلی جوڑے کے قاتلوں کو بھی کٹہرے میں لائے گا۔ علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر اعظم کی بھارت آمد پر نئی دہلی سمیت دیگر شہروں میں فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کی مخالفت میں مظاہرے کئے گئے۔ نئی دہلی میں مسلمانوں نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی مارچ کیا، مظاہرین نے اسرائیل مخالف بینرز بھی تھام رکھے تھے۔ اسرائیل مخالف نعرے لگاتے ہوئے شرکاء نے اسرائیلی وزیر اعظم سے اسرائیل واپس جانے کا مطالبہ کیا، احتجاج میں شریک افراد نے نتین یاہو کے پتلے بھی نذرآتش کئے۔ کرگل میں بھی اسرائیل مخالف مظاہرہ اور احتجاجی مارچ کیا گیا۔ خیال رہے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بھارت کے 6 روزہ دورے پر ہیں۔
اسلام آباد + راولپنڈی (سٹاف رپورٹر + نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں + نیٹ نیوز) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے چار جوان شہید ہو گئے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارتی فوج کے تین اہلکار مارے گئے جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر جندروٹ اور کوٹلی سیکٹرز میں ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے چار جوان شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے موثر کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد بھارتی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ دشمن کی توپیں خاموش ہو گئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان کمیونیکیشن لائن کی مرمت کر رہے تھے کہ اس دوران بھارتی فوج نے فائرنگ کر دی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فوجی جوانوں نے مادر وطن کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا‘ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے۔ پیر کو وزیراعظم نے ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے مادر وطن کیلئے فوجی جوانوں کی قربانیوں کو سراہا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ فوجی جوانوں نے مادر وطن کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر کارروائیاں خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں‘ بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے‘ پاک فوج بھارتی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے‘ بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں۔ شہباز شریف نے بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی۔ وزیراعلیٰ نے فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں۔ بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر کارروائیاں خطے میں امن کیلئے خطرہ ہیں، بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے۔ پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ پاک فوج ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی جارحیت کے باعث پاک فوج کے 4 جوانوں کی شہادت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے احتجاجی مراسلہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔ ترجمان کے مطابق بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 5 دیگر پاکستانی فوجی زخمی ہوئے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت جس زبان میں بات کرے گا اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی ایل او سی پر چار پاکستانی جوانوں کی شہادت پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک افواج کے شہدا کو عوام سلام پیش کرتے ہیں، مودی سرکار خطے میں دہشتگردی کو ہوا دے رہی ہے، بھارت میں اقلیتوں اور کشمیری عوام کا قتل عام بھی جاری ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاک بھارت کنٹرول لائن پر کشیدگی کے باعث پونچھ راولاکوٹ بس سروس معطل کر دی گئی ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ قوم کو بہادر سپوتوں پر فخر ہے جو سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں اور دہشتگردوں کی مزاحمت کرتے ہوئے ان کی نرسریوں کو تباہ کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان و دیگر سیاسی مذہبی رہنمائوں نے بھی بھارتی جارحیت کی مذمت کی ہے اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے امرو کشمیر و گلگت بلتستان چودھری برجیس طاہر نے کوٹلی سیکٹر آزاد کشمیر میں ایل او سی پر بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت خطے می اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہا ہے جو خطے کے امن کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے ایل او سی پر شہید ہونے والے پاک افواج کے چار جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت اور افواج بھارتی ناپاک عزائم سے باخبر ہیں اور کسی قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
سرینگر (اے این این +آن لائن) مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں بھارتی فورسز نے مزید 6کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوموار کی صبح اوڑی کے علاقے دولنجہ میں جھڑپ میں 6نوجوان مارے گئے ہیں جن کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ شہید ہونے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئیں۔ کالیا نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ نوجوان پاکستان کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں داخلے کیلئے بھیجے گئے تھے جن کا مقصد وادی میں بے امنی پھیلانا تھا۔ مجاہدین کسی فوجی کیمپ پر فدائی حملے کا ارادہ رکھتے تھے اور بھارت کے یوم جمہوریہ پر کارروائی کا ارادہ رکھتے تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس کارروائی پر فورسز کو شاباش دی ہے۔ دوسری طرف مقامی لوگوں نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارے جانے والے مقامی نوجوان تھے جن کا کسی مجاہد گروپ سے تعلق نہیں تھا۔ شہریوں نے شہداء کی لاشیں ورثاء کے حوالے کرنے کا مطالبہ اور قابض فورسز کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ادھر سرینگر کے علاقے حبہ کدل علاقے میں گھر گھر تلاشیاں لی گئیں۔ دوسری طرف بھارتی مظالم کیخلاف مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا اور قابض فورسز کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔