انتہا پسندوں کیلئے سعودیہ میں کوئی جگہ نہیں: شاہ سلمان
ریاض(آن لائن)سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نےکہا ہے کہ جدت کو انحطاط خیال کرنے والے انتہا پسندکے لیے مملکت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے ملک سے بدعنوانیوں کے خاتمے اور ترقی کے عمل میں شہریوں کی شرکت کی ضرورت پر زوردیا ہے۔وہ سعودی شوریٰ کونسل کے دوسرے سال کے آغاز پر ساتویں اجلاس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ سعودی مملکت نے شاہ عبدالعزیز کے ہاتھوں اپنے قیام کے بعد سے شریعت کا نفاذ کیا ہے ، تمام امور میں دین اسلام وانصاف کو اختیار کیا ہے اور مشاورت کے اصول کو اپنایا ہے۔انھوں نے الحرمین الشریفین کی خدمت ، حجاج کرام اور معتمرین کی میزبانی و مہمان نوازی کا اعزاز بخشنے پر اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ اس وقت مملکت میں دور رس نتائج کی حامل جامع اصلاحات کے ویژن 2030ء پر عمل کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں اداروں کی تشکیل نو کی جارہی ہے اور سعودی مرد وخواتین کو ترقی کے عمل میں شریک کیا جارہا ہے۔شاہ سلمان نے اپنی تقریر میں کہا کہ” ہمارا یہ سب کے لیے پیغام ہے کہ ایک انتہاپسند کے لیے ہمارے ہاں کوئی جگہ نہیں ہے جو جدت کو انحطاط خیال کرتا ہے اور ہمارے اعتدال پسند دین کو اپنے مقاصد واہداف کے حصول کے لیے استعمال کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم دین کے محافظ ہیں اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کا اعزاز بخشا ہے۔ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں کامیابیوں سے نوازے۔شاہ سلمان نے خطے میں درپیش بحرانوں کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان میں سرفہرست فلسطینی مسئلہ ہے۔انھوں نے فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ایک آزاد ریاست قائم کی جانی چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔انھوں نے اس موقع پر ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کی جانب سے امریکا کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔