دولت اسلامیہ نے پیلمائرا میں 2ہزار برس پرانے فتح کے”محراب “کو مسمار کردیا
دمشق (بی بی سی) شام میں حکام اور مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے جنگجوو¿ں نے جنوبی شام کے قدیمی شہر پیلمائرا میں ایک اور عمارت کو زمیں بوس کر دیا ہے۔
پیلمائرا کے آثار قدیمہ کو بچانے کے لیے کوشاں ایک رضاکار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جنگجوو¿ں نے ’آرچ آف ٹریئمف‘ یعنی فتح کے محراب کو خاک میں ملا دیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اس کی تعمیر کوئی دو ہزار سال قبل ہوئ? تھی۔
خیال رہے کہ ابھی یہ علاقہ دولت اسلامیہ کے جنگجوو¿ں کے قبضے میں ہے۔
اس سے قبل دولت اسلامیہ نے اسی مقام پر دو معبدوں کو پہلے ہی مسمار کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کے ثقافت کا ادارہ یونیسکو اسے قدیم دنیا کے اہم ثقافتی مراکز میں شمار کرتا ہے۔
پیلمائرا کے رضاکار محمد حسن الحومسی نے بتایا: ’محرابِ فتح کو نیست نابود کر دیا گیا ہے۔ یہ کام دولت اسلامیہ نے کیا ہے۔
شام کے بحران پر نظر رکھنے والی لندن میں قائم انسانی حقوق کی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ وہاں موجود ذرائع نے اس آثار قدیمہ کی تباہی کی تصدیق کی ہے۔
شام میں آثار قدیمہ کے سربراہ مامون عبدالکریم نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ ’اگر دولت اسلامیہ کا اس شہر پر قبضہ جاری رہتا ہے تو یہ شہر کی موت ہے۔‘
یونیسکو کے ڈائرکٹر جنرل ارینا بوکووا نے کہا کہ اس کی تباہی جنگی جرائم کا ارتکاب ہے اور انھوں نے بین الاقوامی برادری سے دولت اسلامیہ کے خلاف متحدہ ہوکر کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے جو شامی باشندوں سے ’اس کا علم، اس کی شناخت اور اس کی تاریخ چھین لینے کے درپے ہے۔‘
خیال رہے کہ دولت اسلامیہ کے جنگجوو¿ں نے مئی میں شام کی حکومت سے یہ شہر چھین لیا تھا اور اس کے بعد سے وہاں کے معبدوں اور فنی نمونوں کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔