قندھار میں جھڑپیں‘ طالبان کے 29 جنگجو ہلاک‘ بدلے میں 23 شہری قتل کر دیئے : پولیس
قندھار(اے ایف پی+ آئی ایف پی) افغان صوبے قندھار میں طالبان نے پولیس پر ناکام حملے اور جھڑپوں کے دوران اپنے 29جنگجوﺅں کی ہلاکت پر بدلے میں 23شہریوں کو قتل کردیا، پولیس کی پریس ریلیز کے مطابق طالبان نے جمعرات کو پولیس چوکیوں پر مربوط حملوں کا آغاز کیا اور انہیں افغان فورسز کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جھڑپوں میں طالبان کے 29جنگجو ہلاک ہوگئے جس پر طالبان نے انتقاماً23شہریوں کو قتل کردیا جس میں 5بچے اور دو خواتین شامل تھیں پولیس نے دعویٰ کیا کہ طالبان عسکریت پسندوں نے شکست کے بعد شہریوں کے گھروں میں پناہ کی کوشش کی شورش پسندوں کی مخالفت پر انہیں قتل کردیا۔ مرنے والوں میں ایک پولیس اہلکار کے خاندان کے 6افراد بھی شامل تھے۔ ادھر صوبہ ہلمند میں افغان سیکورٹی فورسز نے طالبان کے 5بم بنانے کے ماہر عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔وزارت دفاع کے مطابق افغان آرمی نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا اس دوران طالبان کے 5بم بنانے کے ماہر عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پانچوں عسکری پسند دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی ) اور بارودی سرنگیں بنانے کے ماہر تھے اور انکا کمانڈر اختر محمد ضلع ناد علی میں ایک آپریشن کے دوران مار اگیا تھا۔سیکورٹی فورسز نے چھاپے کے دوران 50آئی ای ڈیز،امونیم نائٹریٹ اور آئی ای ڈی بنانے کے سامان سے بھری 5بوریاں بھی قبضے میں لیں۔دوسری جانب افغان سیکورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ ننگرہار کے اہم ضلعپاچیر آگم کو داعش سے مکمل طور پر پاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن افغان نیشنل پولیس ،پبلک آرڈر پولیس ،مقامی پولیس ،بارڈر پولیس اور افغان انٹیلی جنس کی مدد سے مشترکہ طور پر کیا گیا ۔افغان سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران راکٹوں ،راکٹ لانچروں اور بارودی سرنگوں سمیت مختلف اقسام کے ہتھیار بھی قبضے میں لے لیے۔
افغانستان