مصر: مرسی کی معزولی کو 2 برس مکمل: داعش کے حملے‘ بمباری‘ 36 فوجیوں اور شہریوں سمییت 74 ہلاک
قاہرہ (نوائے وقت نیوز+ اے پی پی+ اے ایف پی ) مصر میں بم دھماکوں ، لڑائی اور بمباری میں 36 فوجی اور شہری ، داعش کے 38 جنگجو مارے گئے ۔ دوسری جانب سابق صدر مرسی کی معزولی کے 2 سال مکمل ہونے کے موقع پر دارالحکومت قاہرہ میں واقع پولیس سٹیشن پر نامعلوم افراد نے بارود سے بھری گاڑی دھماکہ سے اڑا دی جس کے باعث پولیس سٹیشن کو جزوی جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد موقع پر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ جزیرہ نما سینا میں مبینہ شدت پسندوں کے حملوں میں بیسیوں فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں اور اس حملے کی ذمہ داری ’دولت اسلامیہ‘ نے قبول کی ہے۔مصر کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی سینا صوبے کے علاقے شیخ زوید میں تقریباً 70 شدت پسندوں نے پانچ سکیورٹی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ جبکہ اینٹی ایئر کرافٹ گن سے لیس تین پک اپ ٹرکوں کو تباہ کیا گیا۔اپاچی ہیلی کاپٹروں ، ایف سولہ طیاروں سے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق جھڑپیں اب بھی جاری ہیں اور شدت پسندوں نے مبینہ طور پر شیخ زوید پولیس سٹیشن کا محاصرہ کر رکھا ہے۔اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی تنظیم کے سینا میں ایک اتحادی نے انٹرنیٹ پر ایک بیان شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 15 سکیورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور تین خودکش حملے کیے گئے۔دو سال قبل مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے شروع کی گئی شدت پسند کارروائیوں میں یہ سب سے بڑی کارروائی ہے۔مصر کی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل محمد سمیر نے بتایا کہ بدھ کی صبح درجنوں شدت پسندوں نے شیخ زوید کے علاقے میں چیک پوسٹوں پر مارٹر گولے اور گاڑی کا دھماکہ کیا۔فوجی یونیفارم میں ملبوس تھے۔ سکیورٹی اور فوجی حکام نے امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کئی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق دو چیک پوسٹیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔حکام نے اے پی کو بتایا کہ شیخ زوید کے پولیس سٹیشن کو مارٹر اور راکٹوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دار الحکومت میں پولیس نے آپریشن میں اخوان المسلمون کے رکن ناصر اطوفی سمیت 9 افراد کو مار ڈالا ۔