امریکہ سے تعلقات بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں: سعودی عرب، نائب الیون قانون پر دوبارہ غور کریں گے: ریپبلکن رہنما
ریاض (این این آئی + بی بی سی) سعودی عرب نے امریکی کانگریس کی جانب سے نائن الیون کے حملوں کے متاثرین کو مزعومہ انصاف دلانے کے لیے متنازع بل ’جاسٹا‘ کو قانون بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔ جاسٹا جیسے قوانین کی منظوری سے دوسرے ملکوں کی خود مختاری اور استثنیٰ کے اصولوں کو نقصان پہنچے گا اور اس کے نتیجے میں امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا کہ ریاض امریکہ میں منظور کردہ ’جاسٹا‘ قانون کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ اس قانون سے دوسرے ممالک کو حاصل استثنیٰ اور خود مختاری کے اصولوں کو بھی نقصان پہنچے گا اور امریکہ سمیت دوسرے ملکوں کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ، صدر کے ترجمان، وزیر دفاع، مسلح افواج کے سربراہ اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر نے بھی متنازع بل کی کھل کر مخالفت کی عالمی سطح پر بھی ’جاسٹا‘ کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ عالمی برادری نے بھی امریکی کانگریس کے متنازع بل کو مسترد کردیا ہے۔ دریں اثنا امریکی کانگریس کے ریپبلکن رہنمائوں کا کہنا تھا کہ وہ اس قانون پر دوبارہ غور کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی سینٹ میں ری پبلکن جماعت کے رہنما مچ میکونل نے اس بات کو تسلیم کیا کہ قانون ساز اس حوالے سے آنے والی ممکنہ مشکلات کو سمجھتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر کوئی ممکنہ فائدہ اٹھانے والوں کے بارے میں جانتا تھا‘ لیکن حقیقت میں کسی نے اس بارے میں نہیں سوچا کہ اس سے ہمارے بین الاقوامی تعلقات پر منفی اثر پڑے گا۔