مسلم لیگ ن کا ’’نو عمران نو‘‘ کے نعرے پر ملک گیر جلسے کرنے پر غور
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) شاہراہ دستور پر عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے کے شرکاء کی تعداد میں کمی اور اعلیٰ سطح پر حالیہ تقرریوں کے بعد وزیراعظم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور وہ اپنے آپ کو دباؤ میں محسوس نہیں کر رہے تاہم حکومت نے تحریک انصاف پر دبائو بڑھانے کے لئے مستعفی ہونے والے ارکان کے استعفے قسط وار منظور کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان اپنے دھرنے کو انتخابی مہم میں تبدیل کر رہے ہیں اس کے مقابلے میں مسلم لیگ ن ’’نو عمران نو‘‘ کے نعرے پر ملک گیر جلسے جلوسوں کے پروگرام پر غور کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن جوابی جلسے جلوس کر کے سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔ طاہر القادری نے بھی دھرنے کو سمیٹنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ سیاسی جرگہ نے حکومت، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کو سیاسی بحران حل کرنے کے لئے 11 نکاتی تجاویز دی ہیں لیکن اسے ابھی تک کسی فریق کی جانب سے ان تجاویز کو قبول کرنے کا اشارہ نہیں ملا جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے امریکہ روانگی سے قبل سیاسی جرگہ کو ملاقات کے لئے وقت نہیں دیا، ایسا دکھائی دیتا ہے وزیراعظم دباؤ کی کیفیت سے نکلنے کے بعد عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہو گئے ہیں۔