گڈانی میں10 ہزار مزدوروں کا ڈیٹا نہیں، حکام: خودکش حملوں کے لئے استعمال نہ ہو جائیں:قائمہ کمیٹی
اسلام آباد(خبر نگار) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ جب کوئی جہاز گڈانی بندرگاہ پر پہنچے تو اس پر تب تک کام کا آغاز نہ کیا جائے جب تک متعلقہ ادارے کی طرف سے تحریری کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔؎ڈی جی لیبر بلوچستان نے کہا کہ گڈانی میں10ہزارمزدوروں کاکوئی ڈیٹانہیں۔ جس پر چیئرمین کمیٹی بابر نواز نے کہا کہ ایسانہ ہویہ مزدورخودکش حملوں میں استعمال ہوجائیں، دہشت گرد مزدوروں کی غربت کا استحصال کر سکتے ہیں ، اگرمزدوروں کاپتہ نہیں تووہ کسی بھی کارروائی میں استعمال ہوسکتے ہیں۔ ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی بابر نواز کی زیر صدارت پارلیمینٹ لاجز میں ہوا ۔ برائے انسانی حقوق نے مستقبل میں گڈانی شپ جیسے حادثات سے بچنے کیلئے جہاز پر کام شروع کرنے سے قبل تحریری سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ جب کوئی جہاز گڈانی بندرگاہ پر پہنچے تو اس پر تب تک کام کا آغاز نہ کیا جائے جب تک متعلقہ ادارے کی طرف سے تحریری کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ گڈانی شپ یارڈ کو سی پیک منصوبوں میں شامل کیا جانا چاہیے،گڈانی شپ یارڈ کی حدود میں سوبیڈز کی گنجائش کا ایک ہسپتال بنایا جائے جس میں پچاس بیڈز برن اور ٹراما سنٹر میں ہوں۔ ہسپتال میں ضرورت کے مطابق ایمبولینس بھی فراہم کی جائیں، گڈانی شپ یارڈ پر کام کرنے والے مزدوروں کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے ۔