وزیر اعظم نواز شریف آج لواری ٹنل کے تاریخی منصوبے کا افتتاح کر یں گے
اسلام آباد(خبر نگار)وزیر اعظم محمد نواز شریف آج (جمعرات کو) لواری ٹنل کے عظیم تاریخی منصوبے کا افتتاح کر یں گے ۔لواری ٹنل نوشہرہ،مردان،ملاکنڈ،چکدرہ اورچترال شاہراہ پر تعمیر کی گئی ہے۔اس منصوبے کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ ٹنل چترال اور ملک کے تمام حصوں کے درمیان پورا سال مسلسل رابطہ مہیا کرنے کے علاوہ بالخصوص دیر اور چترال کے درمیان معاشی سرگرمیاں سہل اور مسافروں کی آمدورفت میں روانی پیدا کرے گی ۔لواری ٹنل کی تعمیر یہاں کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ رہا ہے اور اس پر2005 میں کام شروع کیا گیا تھا،لیکن گزشتہ کئی برسوںسے اس منصوبے پر کام تعطل کا شکار رہا۔وزیر اعظم نواز شریف نے چار سال قبل اقتدار سنبھالنے پر اس منصوبے کی طرف خصوصی توجہ دی اور اس مشکل منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا گیا اور آج بفضل تعالی اس ٹنل کا باقاعدہ افتتاح ہورہا ہے۔یہ ٹنل یہاں کے لوگوں کیلئے جمہوری حکومت کا اہم تحفہ ہے۔ بڑی ٹنل کی لمبائی 8.5 کلومیٹر ہے۔اس کے ساتھ 1.9 کلومیٹر دوسری ٹنل بھی تعمیر کی گئی ہے جبکہ 12پلوںاور ٹنل کے دونوں اطراف35 کلومیٹر رسائی سڑکوں کی تعمیر بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔ اس منصوبے کے پی سی ون کی لاگت تقریباً 27 ارب روپے ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ٹنل کی تعمیر سے قبل سال میں سے تقریبا 5 مہینے اور خاص طور پر شدید سردی کے موسم میں چترال کا علاقہ پورے ملک سے کٹ جاتا تھااور مقامی لوگوں کو گوناں گوں مسائل کا سامنا رہتا تھا۔بلاشبہ یہ صورت حال انتہائی تکلیف دہ اور فوری توجہ طلب تھی۔ اس بات کا کریڈٹ بھی موجودہ حکومت کو جاتا ہے کہ لواری ٹنل جیسے عظیم اور مشکل منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا گیا۔ٹنل کی تکمیل سے اس علاقے میں لوگوں کا آپس میں میل جول بڑھے گا ، کاروبار میں ترقی کی نئی راہیںکھلیں گی اورمقامی آبادی کو اپنے روز گار کے ذرائع وسیع کرنے کا موقع ملے گا۔ لواری ٹنل کی تکمیل پر ملک کا یہ دور دراز کا علاقہ بھی قومی ترقی کے دھارے میں شامل ہو گیا ہے ،اب اس علاقے میں چھوٹی صنعتوں اور گھریلو دستکاریوں کو غیر معمولی فروغ ہوگا اور لوگوں کے زرائع آمدن بڑھیں گے۔اس علاقے میں معدنیات کی بہتات ہے اور ان کی دریافت معاشی نقطہ نظر سے خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔منصوبے کی تکمیل سے گاڑیوں کو موجودہ خطرناک موڑوں اور دشوار گزار راستوں سے نجات مل جائے گی اور یہ علاقہ پورا سال آمدورفت کیلئے کھلا رہے گا۔ جس سے سیاحت کی ترقی کے وسیع امکانات سامنے آئے ہیں۔