2018ء بیت المقدس‘ کشمیر کی آزادی کا سال‘ مسلم حکمران جرات مندانہ موقف اپنائیں: سراج الحق
لاہور ، کراچی (خصوصی نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے قبلۂ اول القدس کی آزادی کی جدوجہد ایک مقدس جہاد ہے ، آج کے عظیم الشان ملین مارچ کا اعلان ہے کہ ہم اس مقدس جہاد میں فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہیں ۔ امریکہ کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے فیصلے کو واپس لینے تک جدوجہد جاری رہے گی ۔ اسلامی ممالک ٹرمپ کے فیصلے کی واپسی تک امریکہ سے اپنے سفیر واپس بلالیں ، عالم اسلام کے حکمران امریکہ کے خلاف جرات مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے مسلم عوام کے جذبات کی ترجمانی کریں ۔ اسلامی فوجی اتحاد مسلمانوں کے قبلۂ اول بیت المقدس اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے واضح طور پر اپنے ایجنڈے کا اعلا ن کرے۔ حکمران خواہ سوتے رہیں مسلم عوام اور نوجوان زندہ اور بیدارہیں ، بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت کسی صورت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت حسن اسکوائر ، مین یونیورسٹی روڈپر ہونے والے ’’ملین مارچ‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مارچ کا آٖغاز نیپا چورنگی سے ہوا اور شرکاء نے حسن اسکوائر تک مارچ کیا ۔ مارچ میں خواتین ،بچوں نے بھیشرکت کی اور امریکہ واسرائیل ی مذمت اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا ۔مارچ سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،ملی مسلم لیگ کے نائب صدر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی،مجلس علماء شیعہ کے رہنما علامہ مرزا یوسف ،سابق سٹی نائب ناظم کراچی طارق حسن، جماعت اسلامی کراچی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ،مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا اعجاز مصطفی اور دیگرنے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم کوئٹہ چرچ پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں ۔ ملک میں دہشت گردی کے پیچھے اسرائیل، امریکہ اور بھارت کا ٹرائیکا ملوث ہے ۔یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور عالمی سطح پر بدنام کرنا چاہتے ہیں کہ یہاں کی اقلیتی برادری غیر محفوظ ہے۔ اسرائیل القدس پر اپنا قبضہ زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رکھ سکتا۔ 2018ء انشاء اللہ بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کا سال ثابت ہوگا اور ملک میں اسلامی حکومت کی بنیادپڑے گی۔