کیا مزید لوگ مر جائیں گے تو شیشہ پر پابندی لگائی جائیگی : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں تمباکو سے پھیلنے والے مضر اثرات اور شیشہ مراکزکے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں وفاق اور چاروں صوبائی آئی جیز پولیس سے شیشہ سنٹروں کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ہے، جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ یہ پورے ملک کا معاملہ ہے ہم اس پر موثر عملدرآمد چاہتے ہیں، وفاق شیشہ کے استعمال پر موثر پابندی کیلئے قانون سازی کرے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے صوبے میں شیشہ مراکز پر پابندی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں شیشہ سینٹرز پر پابندی عائدکردی ہے اور اس ضمن میں کریک ڈاؤن کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف 177 مقدمات درج کر ادئیے گئے ہیں، اس کے ساتھ صوبائی حکومت شیشہ نوشی پر پابندی کے متعلق مسودہ قانون 2014ء کی جلد منظوری کیلئے بھی کوشاں ہے جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت صحت نے کامرس منسٹری کو تجویز دی ہے کہ شیشہ سے متعلق مصنوعات پر مکمل پابندی لگائی جائے، جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ آخرکب لگائی جائے گی پابندی، جب مزید لوگ مر جائیں گے۔ سندھ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیاکہ شیشہ و تمباکو نوشی پر مکمل پابندی کا مسودہ قانون منظوری کیلئے اسمبلی میں بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم خیبر پی کے اور بلوچستان نے ایک ماہ کی مہلت طلب کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔