مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی حمایت جاری رکھیں گے: ترک رہنما
انقرہ (صباح نیوز) ترکی نے مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔کشمیری عوام کے ساتھ زبردست یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام حق خودارادیت کی مکمل تائید کی گئی ہے۔ اس امر کا اظہار انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ میں اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ سنٹر کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار میں کیا گیا۔سیمینار میںبڑی تعداد میں معزرین، سیاسی کارکنوں، ماہرین تعلیم، محققین، طلبہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ چیئرمین سعادت پارٹی پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمالاک نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترک عوام پاکستان اور کشمیری عوام کو مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کشمیریوں کو اپنے حقوق کے لیے بے پناہ قربانیاں پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے عالمی برادری کی توجہ مبذول کروائی۔انہوں نے کہا کہ قبرص اور فلسطین کے مسائل سے مسلمانوں کو دہائیوں سے مبتلا رکھا گیاہے۔ انہوں نے امت مسلمہ کے فکر و عمل کی ہم آہنگی اور مضبوط اتحاد پر زور دیا۔ اس ادارے کے نائب صدر تیمیل کارمولاگلونے واضح کیا کہ فلسطین کی طرح مسئلہ کشمیر بین الاقوامی ایجنڈا پر حل طلب مسئلہ ہے۔ بنیادی حقوق کے لیے کشمیری عوام مشکل جدوجہد سے گزر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ دیرینہ تنازعات کے منصفانہ حل میں پیشرفت کے لیے سہولت بہم پہنچائے۔ سابق رکن ترکی پارلیمنٹ اور دانشور پروفیسر ڈاکٹر اویاایگونینک نے مسئلہ کشمیر پر تفصیل سے بات کی۔ترکی میں پاکستانی سفیر سہیل محمود نے سعادت پارٹی اور ترکی کے دیگر معززین کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر اس غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سات عشروں سے پاکستان کے عوام مظلوم کشمیریوں کے حق خودارادیت میں ان کے ساتھ ہیں۔
ترکی / کشمیر