کرنسی بحران پر بھارتی راجیہ سبھا میں پھر زبردست ہنگامہ، مودی کی معافی کا مطالبہ
نئی دہلی (صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی کرنسی بحران اور وزیراعظم سے معافی مانگے جانے کے مطالبے پر اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا۔ اس ہنگامے کی وجہ سے دوپہر کے کھانے کے وقفہ کے بعد ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔ دوپہر کے کھانے کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چئیرمین نے غیر سرکاری بلوں کو پیش کرنے کے لئے متعلقہ اراکین کے نام پکارے تو " انا ڈی ایم کے" اور کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ ، وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کی نشست کے سامنے آگئے۔ جواب میں بی جے پی کے اراکین نے بھی وزیراعظم کی حمایت میں نعرے لگائے اور یوں ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے کرنسی بحران کیس کے معاملے پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جمعہ کو سماعت کے دوران بڑے نوٹ بند کئے جانے کی وجہ سے کوآپریٹیو بینکوں کو درپیش مسائل کے تناظر میں کہا کہ مرکزی حکومت اگر ان بینکوں کے لئے کچھ کرسکتی ہے تو اس پر غور کرے اور سماعت پیرتک ملتوی کردی۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی نے ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ٹی آر پی کی سیاست میں لگے ہوئے ہیں اورہ سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔