’’وزیراعظم نے بچوں کے اثاثے چھپائے‘‘ عوامی تحریک نے بھی ریفرنس دائر کر دیا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے الیکشن کمشن میں ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ ریفرنس پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پانامہ پیپر نے ثابت کر دیا کہ وزیراعظم نے اپنے بچوں کے اثاثے چھپائے۔ تاحال وزیراعظم کی طرف سے پانامہ لیکس کے انکشافات کی تردید نہیں کی گئی۔ وزیراعظم نے 2011-12 ء کی ٹیکس ریٹرن میں یہ اثاثے ظاہر نہ کر کے جرم کیا۔ عوامی حق نمائندگی ایکٹ 1976ء کے سیکشن 12 کے مطابق تمام پارلیمنٹرین اپنے درست اثاثے ڈیکلیئر کرنے کے قانونی اعتبار سے پابند ہیں اور اس قانون کے مطابق جو پارلیمنٹرین ایسا نہیں کرے گا وہ حق نمائندگی کھو دے گا لہٰذا وزیراعظم سیکشن 12 کے تحت اپنا حق نمائندگی کھو چکے ہیں کیونکہ انہوں نے جھوٹ بولا۔ جھوٹ بولنے کی پاداش میں وہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت بھی صادق اور امین نہیں رہے۔ نواز شریف نے لندن کے مے فیئر فلیٹس جو 1994ء سے ان کی ملکیت ہیں انہوں نے اس کی ملکیت کو بھی کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔ ساتھ ساتھ رمضان شوگر مل کو ایک نقصان دہ یونٹ کے طور پر ظاہر کیا حالانکہ جس عرصہ میں اسے نقصان دہ ڈیکلیئر کیا گیا اس وقت وہ ایک منافع بخش یونٹ تھا۔ اس طرح قوم سے جھوٹ بول کر آئین سے انحراف کیا گیا۔ وزیراعظم نے بیٹی اور داماد سے 19 کروڑ روپے نقد گفٹ لینے کا اعتراف کیا حالانکہ قانون کے مطابق گفٹ کبھی کیش کی صورت میں نہیں ہوتا۔ آئین کا آرٹیکل 5 ریاست اور آئین سے وفاداری کی بات کرتا ہے جبکہ وزیراعظم نے قومی دولت نامعلوم ذرائع سے بیرون ملک لے جا کر ریاست سے بے وفائی اور آئین سے انحراف کیا۔ اس لیے اب وہ اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے قابل نہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم پر متعدد افراد کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج ہے اور تاحال وزیراعظم کسی مجاز تحقیقی، تفتیشی فورم کے سامنے پیش نہیں ہوئے جو اس بات ثبوت ہے وہ قانون کا سامنا کرنے سے گھبرا رہے ہیں اور وہ کسی نہ کسی شکل میں اس سانحہ میں ملوث ہیں۔ ان کا یہ عمل آئین کے آرٹیکل 62 کی زد میں آتا ہے کہ وہ تفتیش کے عمل میں شامل نہ ہو کر وہ کچھ چھپارہے ہیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوامی تحریک نے ٹھوس دلائل،آئینی حوالوں اور ثبوتوں کے ساتھ وزیراعظم کی نااہلی کیلئے ریفرنس دائر کیا ہے دیکھتے ہیں کہ الیکشن کمشن اس کا کیا جواب دیتا ہے منصوبہ بندی کے تحت الیکشن کمشن کو مکمل نہیں کیا جارہا ہم کچھ عرصہ انتظار کریں گے اگر الیکشن کمشن نے اس ریفرنس پر کارروائی نہ کی تو پھر سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق اس درخواست کے ساتھ ماڈل ٹائون لاہور میں منہاج القرآن پر پولیس اہلکاروں کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ کے بعد درج ہونے والے مقدمہ کی نقل بھی منسلک کی گئی ہے جس میں میاں نواز شریف بھی ملزموں میں شامل ہیں۔