اثر کرے نہ کرے‘ سُن تو لے مری فریاد Jul 30, 2016 2:43 AM, July 30, 2016 فرمان اقبال شیئر کریں: Share Tweet Google+ اثر کرے نہ کرے‘ سُن تو لے مری فریاد نہیں ہے داد کا طالب یہ بندہ¿ آزادیہ مُشتِ خاک‘ یہ صرصر‘ یہ وسعتِ افلاککرم ہے یا کہ ستم تیری لذتِ ایجاد!(بالِ جبریل) شیئر کریں: Share Tweet Google+ فرمان اقبال فرمان اقبال