اگر ہم اس حرکت جس کا نام تخلیق ہے، خارج سے مشاہدہ کریں تو یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہزاروں سال کی مدت میں پھیلا ہوا ہے۔ اگر کائنات اور انسان کے ارتقاء پر لاکھوں برس صرف ہوئے تو اس میں انسان کا وجود بے معنی نہیں ہو سکتا۔ اس کا ارتقاء خود کائنات کے ارتقاء کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔
(موضوعات فکر اقبالؒ، مصنف پروفیسر سمیع اللہ قریشی)