عمران خان میں وزیراعظم بننے کی خوبیاں موجود نہیں: رانا ثناء اللہ
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وزیرقانون پنجاب نے فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میں وزیراعظم بننے کی خوبیاں نہیں۔ عمران خان کی 2018ء میں باری نہ آئی تو پھر کوئی چانس نہیں۔ مخالفین کو ڈر ہے کہ لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی تو ان کا کیا بنے گا۔ عمران خان ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے نوازشریف کو تنگ کرنے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ دھرنے میں گھٹیا زبان استعمال کی گئی۔ عمران کی 2918ء انتخابات میں باری نہیں آئے گی۔ عمران خان نے طلاق کے ٹھیک 90 روز بعد شادی کی پیشکش کردی۔ دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا۔ نوازشریف نے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی۔ ملک میں 10 ہزار میگاواٹ کے پلانٹس لگائے۔ عمران خان میں وزیراعظم بننے والی ایک بھی خوبی نہیں نہ 2018ء میں انکی باری آئے گی۔ ان کے ہاتھ میں زیر اعظم بننے کی لکیر ہی نہیں۔ پا گل خان نے منتخب وزیر اعظم کو تنگ کر نے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا، افراتفری پھیلا کر ملک میں ہونے والی ترقی کو رو کنے کی کوشش کی، انتشار پھیلا کر عوام کو بیوقوف بنانا چاہا، دھرنا دیکر چین کے صدر کو پاکستان آنے سے روکا گیا۔ سیاسی مخالفین بھی سی پیک منصوبے کو پاکستان کی تقدیر سمجھتے ہیں، دھرنے کی وجہ سے سی پیک منصوبہ ایک سال لیٹ ہوا، مخالفین کو ڈر ہے کہ کہیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی تو ہمارا کیا بنے گا۔ میاں نواز شریف نے ملک میں بجلی کے متعدد منصو بے لگا کر بجلی کی لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم کی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں 10ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگے۔ قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے کہ عدلیہ کے فیصلے مانے جائیں۔ وہ گزشتہ روز یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے عدالت کے فیصلے پر عہدہ چھوڑ دیا پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ فیصلہ غلط تھا۔ سابق وزیر اعظم مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کے فیصلے کو کسی نے غلط نہیں کہا وہ فیصلہ دبائو پر کیا گیا تھا۔ پاکستان سی پیک کا منصو بہ مکمل ہونے کے قریب ہے، گوادر پورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے موٹر ویز تعمیر ہو رہی ہیں۔ پی ٹی آئی ملک میں کرپشن کا پراپیگنڈا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12اکتوبر سے پہلے کسی کو دہشت گردی، خود کش حملوں اور نجلی کی لوڈشیڈنگ کا پتہ ہی نہیں تھا میاں نوازشریف کی حکومت پر شب خون مارا گیا اس وقت بھی ملک ایشیا کا ٹائیگر بننے جا رہا تھا۔ 2013 میں جب ہمیں حکومت ملی تو پوری دنیا کے اخبارات چھاپ رہے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹر ہونے جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں طالبان آ رہے ہیں، اکانومی تباہ ہو گئی ہے۔ (ن) لیگ نے حکومت سنبھالتے ہی معیشت پر توجہ دی، چین کے ساتھ سی پیک منصوبے کا معاہدہ ہوا۔ پھر پی ٹی آئی کو تکلیف ہوئی تو دھرنے شروع کر دیے چین کے صدر کو معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پاکستان آنے سے روکا گیا جب ملک ترقی راہ پر گا مزن ہوا تو دھرنا نمبر 2شروع ہو گیا۔
رانا ثنا