سابق مس سنگاپور فہمینہ چودھری قتل کیس مجرم معاذ وقار کو سزائے موت کا حکم
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ بی بی سی) اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سابق مس سنگاپور اور پاکستانی ماڈل فہمینہ چودھری کے قتل کے مقدمہ میں اعتراف جرم کے بعد مجرم معاذ وقار کو سزائے موت جبکہ شریک مجرم کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ مقتولہ کے لواحقین کو 3 لاکھ روپے فی کس ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم۔ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عابدہ سجاد نے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ شریک مجرم ڈرائیور آصف محمود کو عمر قید اور لواحقین کو 2 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں اْنھیں مزید تین سال قید بامشقت کاٹنی ہوگی۔ اعترافی بیان مجرم نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے دیا جس میں مجرم نے فہمینہ چوہدری کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ ملزم مقتولہ فہمینہ چوہدری کو 12 اکتوبر 2013ء کو جی سکس کے ایک گیسٹ ہاؤس سے لیکر گئے۔ راستے میں ان دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر ملزم نے ان کا گلا دبا کر ہلاک کردیا اور مقتولہ فہمیدہ چوہدری کی والدہ میڈم نوشابہ نے بی بی سی کو بتایا کہ انکی بیٹی فہمینہ شادی کے بعد اپنے شوہر کے ہمراہ سنگاپور منتقل ہوگئی تھیں کہ اس دوران انکی ملاقات پاکستانی سفارت خانے میں تعینات وزارت خارجہ کی ایک اہلکار اور اسکے بیٹے معاذ وقار سے ہوئی۔ استغاثہ کے مطابق مجرم معاذ وقار نیوعدہ کیا تھا کہ وہ مقتولہ فہمینہ کو ایک مشہور اشتہاری کمپنی سے معاہدہ کروائیگا۔ مقتولہ نے ماڈلنگ سے جتنے بھی پیسے کمائے تھے وہ سارے مجرم کے حوالے کردئیے۔ فہمینہ کو سنگاپور سے پاکستان بلایا اور کہا کہ اس کیلئے اسلام آباد میں ایک مکان خریدا گیا ہے جسے وہ آکر دیکھ لے۔ پولیس کے مطابق مجرموں نے قتل کرنے کے بعد مقتولہ کی والدہ کو پیغام بھجوایا کہ فہمینہ کو اغوا کرلیا گیا ہے اور اگر انہوں نے دو کروڑ روپے بطور تاوان ادا نہیں کیا تو اسے قتل کردیا جائیگا۔