وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اپٹما کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بجٹ میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو مراعات دےگی۔اس سیکٹر کےلئے زیرو ریٹ رحیم کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر پر سیل ٹیکس کی شرح زیرو ہوجائےگی۔
وزیر خزانہ نے یہ مراعات برآمدات اور درآمدات میں پائے جانیوالے فرق کو کم کرنے کےلئے دینے کا اعلان کیا ہے۔ برآمدات میں اضافے کیلئے ایسے اقدامات اور حکمت عملی کو دانش مندانہ قرار دیا جانا چاہیے مگر یہ بھی مدنظر رہنا چاہیے کہ ٹیکسٹائل مصنوعات کے علاوہ بھی بہت کچھ برآمد ہوتا ہے ۔ پاکستان کی معیشت کا اب بھی زیادہ انحصار اور دارومدار زراعت پر ہے۔ اسکے بعد صنعت کا شعبہ ہے۔ برآمدات کے اضافے کےلئے ٹیکسٹائل سیکٹر کی طرح صنعت اور زراعت کے شعبے کو بھی ایسی ہی سہولیات اور مراعات دینی چائیں۔ موجودہ حکومت سیلز ٹیکس لگانے کی زیادہ ہی شوقین ثابت ہوئی ہے ایک ہاتھ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی جاتی ہیں تو دوسرے ہاتھ سے سیلز ٹیکس میں اضافہ کرکے اپنا شوق بھی پورا کرلیتی ہے۔ اسکی طرف سے ایکسپورٹ میں اضافے کےلئے ایک خاص شعبے کا رعایت دینا خوش آئند ہے۔ ایسی مراعات دیگر ایسے شعبوں کو بھی دی جائیں جو ایکسپورٹ اور ملکی ضروریات پوری کرنے میں معاون ہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024