رحیم یار خان میں سیٹلائٹ ٹاﺅن کے علاقہ میں با اثر شخصیت کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اس نجی ٹارچر سیل میں لڑائی جھگڑے، اراضی کے تنازعات اور مخالفین پر دباﺅ ڈالنے اور انہیں ہراساں کرنے کیلئے انہیں کو برہنہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی پر اس نجی ٹارچر سیل میں ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سامنے آنے پر اعلیٰ حکام نے متعلقہ پولیس کو اس دھندے میں ملوث افراد کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ یہ امر باعث حیرت ہے کہ دو سال قبل سوشل میڈیا پر اسی ٹارچر سیل میں ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سامنے آئی تھی اور متعلقہ تھانے دار کو ملزموں کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم ملا تھا لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد افراد کے بجائے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر کے سارا کیس خراب کر دیا جس کے باعث مقدمے میں کوئی پیش رفت ہوئی نہ کوئی گرفتاری عمل میں آسکی۔ چنانچہ ملزمان کو بدستور لاقانونیت کا موقع مل رہا ہے۔ اب وزیر اعلیٰ پنجاب نے ٹارچر سیل کی موجودگی کا نوٹس لے کر کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس حکام اس پر عمل درآمد کو یقنی بنائیں اور ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تفتیشی مراحل کی کڑی نگرانی ضروری ہے‘ مجرم خواہ کتنے با اثر کیوں نہ ہوں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024