ڈاکٹر عبدالقدیرخان نے اپنے ایک بیان میں حکومتی روئیے کا شکوہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ حفاظتی تحویل کے نام پر گزشتہ کئی برسوں سے گھر میں نظر بند ہیں۔ ملک میں چور اور ڈاکو تو آزاد پھر رہے ہیں لیکن مجھے اپنی مرضی سے گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے محسن ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر اسے نا قابل تسخیر بنانے کا کارنامہ سرانجام دیا اور 18 سال قبل بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کر کے وزیر اعظم نواز شریف نے عالمی سطح پر پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اب ان کے دور حکومت میں بھی قوم کے ایٹمی ہیرو کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہ صرف افسوسناک اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ احسان فراموشی کے بھی مترادف ہے۔ مشرف نے امریکی دبائو پر انہیں رسوا اور بدنام کرنے کی کوشش کی اور سکیورٹی کے نام پر ان کی آزادانہ نقل و حرکت سلب کئے رکھی اور پورے دور آمریت میں ان کے ساتھ معاندانہ سلوک روا رکھا گیا مگر ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ لینے والے حکمرانوں کے دور میں تو ان کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہئیے۔ نامور ایٹمی سائنسدان اور محسن پاکستان کے ساتھ ماضی کے ناروا سلوک کا تسلسل شرمناک ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024