ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو بزرگ پنشنرز کو ادائیگی کا آخری موقع دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بزرگ پنشنرز دھکے کھا رہے ہیں مگر کسی افسر کو پروا نہیں۔گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب سے بزرگ پنشنرز کو پنشن کی عدم ادائیگی کے حوالے سے جواب طلب کیا اور اس دوران جو ریمارکس دیئے اس سے حکومتی گورننس کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تمام بزرگ پنشنرز جو اپنی پوری زندگی ملک و قوم کی خدمت کر کے گزار دیتے ہیں عمر کے آخری حصے میں اپنی پنشن کے حصول کیلئے سرگرداں نظر آئیں تو اس سے بڑا معاشرتی المیہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ بزرگ شہریوں کی عزتِ نفس مجروح نہ ہونے دے اور انکی پنشن کے حصول میں آسانیاں پیدا کرے تاکہ انہیں سارا سارا دن پنشن کے حصول کیلئے لائینوں میں نہ لگنا پڑے اور نہ ہی کسی قسم کی زحمت اور بے جا پیچیدگی کا سامنا کرنا پڑے۔ پنشن کے حصول کیلئے ایسا ڈیجیٹل نظام بنایا جائے کہ پنشنرز اپنے قریبی بنک سے یا اے ٹی ایم مشین سے اپنی پنشن حاصل کر سکیں۔ دوسرا یہ کہ بزرگ پنشنرز جو ای او بی آئی کے تحت صرف 3600 روپے ماہوار پنشن وصول کر رہے ہیں اسے بھی بڑھایا جائے تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی بطریق احسن پوری کر سکیں۔ اس ضمن میں سابقہ دور حکومت میں تمام پنشنرز کا بھرپور خیال رکھا جاتا رہا ہے لیکن موجودہ حکومت بزرگ پنشرز کے مسائل کو کوئی اہمیت دیتی نظر نہیں آتی۔ ایسے حکومتی رویے ہی عوام میں منافرت کی فضا پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38