غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 192 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اس طرح شہداء کی تعداد 1040 ہو گئی جبکہ لڑائی میں حماس نے مزید 3 صیہونی فوجی مار دیئے۔ غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان 12 گھنٹے کی جنگ بندی سے قبل اسرائیل نے 85 فلسطینیوں کو شہید کیا۔
اسرائیل کی جارجیت جاری ہے۔ فلسطین کے ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ قبرستانوں میں بھی جگہ اب ناپید ہو چکی ہے۔ اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں 192 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ شہداء کی مجموعی تعداد 1040 ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون مشرق وسطیٰ میں موجود ہیں جبکہ جان کیری بھی وہاں رہ کر موت کا رقص دیکھ رہے ہیں‘ لیکن اسرائیلی بربریت کے سامنے کوئی بھی بند باندھنے کو تیار نہیں۔ مسلم اُمہ اور بالخصوص عرب ممالک کی بے حسی پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے حکمران صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیتے ہوئے ہر روز ایک مذمتی بیان جاری کر دیتے ہیں حالانکہ انہیں او آئی سی کے مُردہ گھوڑے میں جان ڈال کر مسلم ممالک کی حفاظت کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ آج اگر اسرائیلی جارحیت کے سامنے بند نہ باندھا تو کل کو کسی اور ملک کی بھی باری آسکتی ہے۔ آج فلسطین کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ معصوم بچوں اور مائوں کی چیخ و پکار سے پتھر سے پتھر دل بھی پسیج رہے ہیں‘ لیکن عرب ممالک تیل کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے گریزاں ہیں۔ اسرائیل کے منہ کو اس قدر خون لگ چکا ہے 12 گھنٹے کی جنگ بندی سے پہلے حملوں میں اس نے 85 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ ترکی‘ مصر‘ لبنان جو اسرائیل کے ہمسایہ ملک ہیں‘ انہیں تل ابیب کو سخت الفاظ میں وارننگ دینی چاہئے تاکہ فلسطینیوں کا قتل رک سکے۔ اقوام متحدہ اس وقت امریکہ اور اسرائیل کی لونڈی بن چکی ہے۔ مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کا یوں خاموش تماشائی کا کردار افسوسناک ہے۔ سلامتی کونسل اگر اسرائیل کی بربریت نہیں روکتی تو مسلم اُمہ کو اپنے محفوظ مستقبل کیلئے مسلمان ملکوں پر مشتمل کوئی گروپ تشکیل دینا چاہئے تاکہ مسلمانوں کی نسل کشی روکی جا سکے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38