پاکستانی عوام پارلیمنٹ کی قرارداد پر متفق نظر نہیں آتے۔ یمن میں باغیوں کے باعث بڑا فتنہ سر اٹھا رہا ہے۔ قانونی حکومت بحال کراکے دم لیں گے: امام کعبہ
امام کعبہ شیخ ڈاکٹر خالد بن علی الغامدی آج کل پاکستان آئے ہوئے ہیں جہاں وہ اپنے ہم خیال علماء اورمذہبی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ ظاہر ہے یہ سب اپنے ہم مسلک ہونے کی بنیاد پر سعودی عرب میں پاکستانی افواج بھجوانے کی حمایت میں ہی رطب اللسان ہونگے۔ اس طرح امام کعبہ کو احساس ہوا ہو گا کہ پاکستانی عوام اپنی منتخب پارلیمنٹ کی منظور شدہ قرارداد (جس میں یمن میں فوج بھیجنے کی بجائے یمن اور سعودی عرب کے درمیان تنازع بات چیت سے حل کرانے پر زور دیا گیا ہے) سے متفق نہیں ہیں جبکہ یہ بات حقائق سے مطابقت نہیں رکھتی۔ پاکستانی پارلیمنٹ یہاں کے 18کروڑ عوام کی نمائندہ ہے اور اسکی قرارداد قومی جذبات کی ہی ترجمان ہوتی ہے۔ اسکی منظور شدہ قرارداد کی حمایت تو ان جماعتوں اور رہنمائوں نے بھی کی تھی جو آج سعودی وزراء اور امام کعبہ کے سامنے فوج بھجوانے کے حق میں بیانات داغتے نظر آتے ہیں اور یہ سب کچھ صرف مالی، ذاتی اور مسلکی منفعت کیلئے کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب میں چونکہ پارلیمنٹ کا کوئی وجود نہیں اس لئے شاید امام کعبہ پارلیمنٹ کی حیثیت اور اہمیت سے آگاہ نہیں ہونگے ورنہ دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں پارلیمنٹ کی رائے کو ہی فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے۔ اگر سعودی عرب یمن میں قانونی حکومت کی بحالی کیلئے برسرپیکار ہے تو اسے پاکستان کی قانونی پارلیمنٹ کی آواز کو بھی سمجھنا ہو گا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024