وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام اور لائن لاسز پر کنٹرول ہر قیمت یقینی بنایا جائے، گیس چوری کی روک تھام کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات کئے جائیں، سستی بجلی عوام کا جائز مطالبہ ہے فروری 2015ء تک 2500 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہونی چاہئے۔
لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر عوام نے مسلم لیگ (ن) کو اقتدار سونپا تھا لیکن سوا سال گزرنے کے باوجود حکومت عوام کی امیدوں پر پورا نہیں اُتر سکی۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے۔ مہنگائی کا بھوت ویسے ہی دندنا رہا ہے جبکہ امن و امان کی بگڑتی صورتحال حکومت پر سوالیہ نشان ہے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف کہتے ہیں کہ بجلی چوری کی روک تھام اور لائن لائسز پر کنٹرول ہر قیمت یقینی بنایا جائے۔ یہ کس کو حکم دیا جا رہا ہے جناب یہ کام آپکی حکومت کا ہے۔ جب آپ کو اس بات کا علم ہو چکا ہے کہ لائن لاسز کے معاملات گڑبڑ ہیں تو اسے درست کیا جائے، گیس کی چوری کو روکا جائے صرف بیان بازی سے یہ کام نہیں ہو گا بلکہ اس کیلئے حکومت کو عملی اقدامات کرنا ہونگے۔ سستی بجلی کے مطالبے کو آپ جائز کہتے ہیں لیکن آج تک آپ نے سستی بجلی فراہم کرنے والا ایک بھی منصوبہ تشکیل نہیں دیا، کوئی ایک بھی پراجیکٹ ایسا نہیں جس سے بجلی سستی پیدا کی جا رہی ہو۔ رہی بات فروری 2015ء تک 2500 میگا واٹ بجلی کے سسٹم میں داخل ہونے کی تو ملک میں کوئی بھی منصوبہ ایسا نظر نہیں آ رہا جس کے فروری تک مکمل ہونے کی امید ہو۔ وزیراعظم صاحب بادشاہوں کی طرح صرف احکامات ہی جاری نہ کیا کریں بلکہ عملی کام کریں تاکہ عوام مطمئن ہوں اور انہیں کچھ سامنے نظر بھی آئے۔ وزیراعظم کو اس بات کا بھی علم نہیں کہ میٹر ریڈنگ کتنے مہینے بعد ہوتی ہے وہ تین مہینے میں ایک دفعہ ریڈنگ کا کہہ رہے ہیں حالانکہ میٹر ریڈنگ تو ہر مہینے ہوتی ہے۔ وزیراعظم نہ جانے کس ملک کی بات کر رہے ہیں جہاں پر تین مہینے بعد ریڈنگ ہوتی ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38