سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف 20 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر دیا اور اس سلسلے میں ہتک عزت کا نوٹس بھی بھجوا دیا گیا ہے۔ سابق چیف جسٹس کے وکیل نصیرکیانی نے نوٹس میڈیا کے سامنے پیش کیا ۔ نوٹس میں افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان نے میری ریٹائرمنٹ کے بعد کھلم کھلا الزامات لگائے، ہتک آمیز زبان استعمال کی اور ملک کی ایک پارٹی کو 2013ء کے انتخابات میں جتوانے کا الزام لگایا۔ عمران خان نے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان موجودہ حکومت کو 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی پیداوار قرار دے رہے ہیں۔ انہی انتخابات کے نتیجے میں تحریک انصاف کو خیبر پی کے میں اقتدار ملا۔ عمران خان جسٹس افتخار اور نجم سیٹھی پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا چکے ہیں۔ نجم سیٹھی نے تو معاملہ عدالت لے جانے سے گریز کیا تاہم سابق چیف جسٹس نے ایسے الزامات کومسترد کیا اور ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین کیسوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ فریقین پوری تیاری سے کیس لڑیں تاکہ قوم کے سامنے حقائق آ سکیں۔ چیف جسٹس پر انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام معمولی نہیں ہے۔ اگر عمران خان اپنے موقف کو صحیح ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئے تو 2013ء کی ساکھ مجروح ہونے کے ساتھ جسٹس افتخار کے کردار پر مزید انگلیاں اٹھیں گی۔ اگر عمران خان اپنے الزامات کا دفاع نہ کر سکے تو ان پر کیا گیا جرمانہ اور ہرجانہ بے بنیاد الزام لگانے والوں کے لئے عبرت کا سبب بنے گا۔ یہ کیس منطقی انجام تک ضرور پہنچنا چاہئے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024