داعش پاکستان میں اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے۔ دہشت گرد افغانستان سے مہمند کے راستے آتے ہیں۔ جنہیں غیر ملکی ایجنسیاں فنڈنگ کر رہی ہیں۔ آئی جی خیبر پی کے کا انکشاف۔
داعش کی پاکستان میں موجودگی کے بارے میں کچھ عرصہ سے اطلاعات موصول ہو رہی تھیں مگر حکومت اور سکیورٹی فورسز کی طرف سے اسکی تردید کی جاتی رہی ہے۔ دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میںالبتہ داعش کی ذیلی تنظیموں کی موجودگی سامنے آئی اور انکے خلاف آپریشن کر کے انکے کئی دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا جس کے بعد افغان بارڈر کی بندش اور پاکستان سے منسلک علاقوں میں سخت سکیورٹی کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ اسکے باوجود حکومت کو آئی جی خیبر پی کے کے اس بیان کو نہایت سنجیدگی سے لینا ہو گا اور اس بارے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔ اس وقت جب ملک بھر میں آپریشن رد الفساد جاری ہے۔ آئی جی خیبر پی کے کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام معلومات جو داعش اور دہشت گردوں کے بارے میں انکے پاس ہیں پاکستان سکیورٹی فورسز اور وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ انکی روشنی میں سکیورٹی فورسز مزید منظم اور بہتر طریقہ سے ان دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیم کے خلاف ایکشن لے اور ان کا قلع قمع کرے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38