کشمیری نمائندوں کا راج ناتھ کے ساتھ ملاقات سے انکار بھارتی فوج ہسپتال میں زخمیوں پر بھی ٹوٹ پڑی۔ پیلٹ گن سے ایک اور نوجوان شہید۔ سرینگر سمیت کئی علاقوں میں لوگ کرفیو کی پابندیاں توڑ کر احتجاج کیلئے باہر نکل آئے۔
بھارتی وزیر داخلہ نے کشمیریت، انسانیت اور جمہوریت کے نام پر کشمیری تاجروںسول سوسائٹی اور سماجی رہنمائوں کو سرینگر کے دورے میں ملاقات کیلئے جو پیغام دیا تھا۔ اس کو کشمیری عوام تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت سب نے مسترد کر دیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت اب کشمیریوں کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتا۔ بھارتی وزیر داخلہ کی موجودگی میں بدترین کرفیو کے باوجود سرینگر سمیت مختلف شہروں میں کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ پلوامہ میں ایسے مظاہرے پر بھارتی فوج کی پیلٹ گن فائرنگ سے ایک اور18 سالہ نوجوان شہید ہو گیا۔ شہری عامر گل اس سے قبل 12 فروری کو بھی آنسو گیس کا گولہ لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا۔ اس وقت جبکہ 46 روز سے پوری وادی عملاً فوجی چھائونی میں تبدیل ہے۔ دن رات کرفیو نافذ ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ کشمیر مکمل ناکام نظر آتا ہے۔ انہوں نے اپنے سے ملنے والے بھارت کے حامی نیشنل کانفرنس اور کانگرس کے وفد کو بھی بھارتی مظالم روکنے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت حکومت صرف دنیا کو دکھانے کیلئے ایسے اعلانات کر رہی ہے تاکہ اس پر پڑنے والا دبائو کم ہو سکے۔ دریں اثنا حریت کانفرنس نے اپنے احتجاجی پروگرام میں کسی قسم کی کمی نہ کرنے کا اعلان نہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے اس بیان پر شدید تنقید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چند مٹھی بھر 5 فیصد شرپسند گڑ بڑ پھیلا رہے ہیں۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہے اگر ایسا ہے تو پھر وادی میں 7 لاکھ بھارتی فوجیوں کو رکھنے کا مطلب کیا ہے۔ جنہوں نے پوری وادی میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ حریت رہنمائوں نے بھارتی آئین کے اندر رہتے ہوئے کسی بھی قسم کے مذاکرات سے انکار اور تحریک کو مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38